ناروے: سائنسدانوں کے مطابق اگر درست غذائی عادات اپنائی جائیں تو اس سے عمر میں دس برس کا اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔ اس کی تصدیق کے لیے انہوں نے ایک درست ترین کیلکیولیٹر بھی بنایا ہے۔
یہ نئی تحقیق پبلک لائبریری آف سائنس میں شائع ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میڈی ٹرینیئن طرز کی غذا نہ صرف امراض کو بھگاتی ہیں بلکہ اس سے اوسط عمر بڑھانے میں بھی مدد ملتی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ اس ڈائٹ نظام میں سرخ گوشت اور ڈیری مصنوعات کا بہت ہی کم استعمال کیا جاتا ہے۔
سائنسدانوں نے کہا ہے گوشت کا استعمال کم کم کردیا جائے۔ پھلوں اور سبزیوں سمیت لوبیا، دالیں پھلیاں، گری دار میوے اور مکمل اناج کو روزمرہ کا معمول بنائیں تو یہ زندگی کی طوالت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ناروے کی جامعہ برجین کے ماہر ڈاکٹر لارس فیڈنیس اور ان کے ساتھیون نے ہیلتھ میٹریکس اینڈ ایویلیوایشن (آئی ایچ ایم ای) عالمی امراض کی کیفیت پر 2019 کے سروے کے بعد غذائی کیلکیولیٹر بنایا ہے۔ ان کے مطابق اگر 20 برس کی عمر میں کھانے پینے کی بہتر عادات اختیار کی جائیں تو مرد اور عورت کی زندگی میں اوسط 10 سے 13 برس کا اضافہ ممکن ہے۔ یہاں تک کہ 60 برس کی عمر کے افراد بھی صحت بخش غذائیت سے اپنی عمر میں کم سے کم 8 برس کا اضافہ کرسکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جست، فاسفورس، بی اقسام وٹامنز، ریشے دار غذاؤں، مینگنیز اور دیگر اشیا حیاتیاتی چکر میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ان کے حصول کے لیے پھلوں، سبزیوں، خشک میووں اور مکمل اناج کا اپنانا ضروری ہے۔