اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن کے پاس 219 غیرسنجیدہ سیاسی جماعتوں کے مستقبل کے بارے میں قانونی کارروائی کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ یہ جماعتیں اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے کے باوجودالیکشن کمیشن کی رجسٹرڈ جماعتوں کی فہرست میں موجود ہیں لیکن کمیشن کوان کے خلاف کارروائی کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی تعداد 282 ہے جن میں سے 63 سیاسی جماعتوں نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرا دی ہیں۔ ملک کی بڑی جماعت تحریک انصاف نے گزشتہ جمعرات کو اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں۔ ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد تفصیلات جمع کرانے پرالیکشن کمیشن کو کارروائی اور جرمانے کا اختیار نہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھارتی الیکشن کمیشن کی طرح انتخابات میں عوام کی طرف سے پذیرائی نہ ملنے والی جماعتوں کے خلاف کارروائی کرنے کے قانونی اختیار کے لئے پولیٹکل پارٹیز ایکٹ میں ترمیم کے لئے گزشتہ پارلیمنٹ سے رجوع کیا تھا لیکن کوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔
اب الیکشن کمیشن اسٹریٹجک پلان 2014-18 میں کمیشن نے پارلیمنٹ سے درخواست کی ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس سیاسی جماعتوں کی غیر سنجیدگی کا نوٹس لینے اور کارروائی کا اختیار دیاجائے۔ بھارت میں سیاسی میدان میں پانچ برس تک ریاست میں مسلسل کام کرنے اور ریاست کی کم ازکم 4 نشستیں جتنے والی جماعت کو ریاست کی جماعت کا اسٹیٹس دیا جاتا ہے۔
اور جو جماعت لوک سبھا کی 4 نشستیں جیتے اس کو قومی سطح کا درجہ دیاجاتا ہے اور اگرکوئی جماعت مسلسل 2 انتخابات میں اپنی پوزیشن برقرار نہ رکھ سکے تو الیکشن کمیشن قومی جماعت کو واپس ریاست کی جماعت میں تبدیل کرسکتا ہے۔
جو جماعت ریاست کی پوزیشن بھی برقرارنہ رکھ سکے اس کو ریاستی جماعت کے اسٹیٹس سے بھی فارغ کر دیا جاتا ہے لیکن پاکستان میں صرف اگرکوئی جماعت ملکی مفادکے خلاف سرگرم عمل ہو تو اس کے خلاف کارروائی کے لیے عدالت سے رجوع کیاجاتا ہے۔