کراچی (جیوڈیسک) سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے جب کہ حکمراں جماعت کے امیدوار پرویز رشید، راجا ظفرالحق اور پروفیسر ساجد میر کے کاغذات پر اعتراضات لگنے کے بعد الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا جب کہ فاٹا کے 21 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے۔
سینیٹ کی 52 نشستوں کے لئے 184 امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں جن کی جانچ پڑتال کا عمل شروع ہوگیا جو کل تک جاری رہے گا، لاہورمیں الیکشن کمیشن کے دفتر میں امیدوار اپنے تائید اور تجویز کنندگان کے ہمراہ پیش ہوئے جہاں مسلم لیگ (ن) کے 3 امیدواروں کی نامزدگی پر اعتراضات اٹھائے گئے، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کے کاغذات پر شاہد نامی شخص نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ذاتی استعمال کی اشیا کو اثاثہ جات میں ظاہر نہیں کیا جب کہ ان کے 3 ذاتی بینک اکاؤنٹس بھی ہیں جن میں سے انہوں نے صرف 2 ظاہر کئے۔
مسلم لیگ (ن) کے ہی امیدوار پروفیسر ساجد میر کے کاغذات پر قاضی سراج نامی شہری نے دلچسپ اعتراض لگاتے ہوئے کہا کہ ساجد میر کا تعلق بیک وقت دو سیاسی جماعتوں سے ہے، وہ جمعیت اہل حدیث کے سربراہ بھی ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر امیدوار بھی جب کہ وہ خود کو پروفیسر کہلاتے ہیں حالانکہ ایچ ای سی کے مطابق اس کے لئے پی ایچ ڈی ہونا ضروری ہے۔ الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار راجا ظفرالحق کے کاغذات پر اعتراض لگایا کہ وہ ٹیکنو کریٹ کے معیار پر پورا نہیں اترتے تاہم الیکشن کمیشن نے تینوں امیدواروں کے کاغذات منظور ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران مسلم لیگ (ن) کے امیدوار جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم کی طبیعت اچانک خراب ہو گئی تاہم کچھ دیر بعد ان کی حالت سنبھل گئی، الیکشن کمیشن نے ثروت ملک، کرن ڈار، عائشہ فاروق، نجمہ حمید، ندیم افضل چن اور شوکت بسرا کے کاغذات درست قرار دے دیئے۔
دوسری جانب کراچی میں الیکشن کمیشن کے دفتر میں بھی امیدواروں کی اسکرونٹی کے پہلے روز پیپلز پارٹی کے امیدوار رحمان ملک، سسی پلیجو، فاروق ایچ نائیک، گیان چند، سلیم مانڈوی والا اور شمع مٹھانی کے کاغذات درست قرار دیئے گئے، ایم کیو ایم کے وسیم اختر، بابر غوری، سید امین الحق، بیرسٹر سیف، خوش بخت شجاعت، نگہت مرزا، سید رضا زیدی اور عبدالقادر خانزادہ کے کاغذات منظور کرلئے گئے جب کہ میاں عتیق، تحسین عابدی اور سیما زرین کو کل دوبارہ طلب کرلیا گیا، مسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے امام الدین شوقین اور فقیر محمد بخش خاصخیلی کے بھی کاغذات منظور کرلئے گئے ہیں، اسی طرح پشاور الیکشن کمیشن آفس نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور مسلم لیگ ( ن) کے امیدوار صلاح الدین ترمذی کے کاغذات درست قرار دے دیئے گئے۔
ادھر فاٹا کے منیر اورکزئی، حافظ رشید احمد اخون زادہ چٹان، ادریس صافی اور عبد المالک وزیر سمیت 21 امیدواروں کے ٹیکس ریٹرنز کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے تاہم ان امیدواروں سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ کل تک تمام کوائف پورے کرتے ہیں تو ان کے کاغذات کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا جب کہ 12 امیدواروں کے کاغذات منظور کئے گئے جن میں ملک نور اکبر، عباس آفریدی، اورنگزیب خان، محمد دین، تاج محمد آفریدی، ثنا اللہ خان، شاہ محمد، قسمت خان وزیر، ملک نادر خان، محمد طیب، باز گل اور عین الدین شاکر شامل ہیں۔