اسلام آباد (جیوڈیسک) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی)نے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کے تحت آنے والی گیس سوئی نادرن اورسدرن گیس کمپنیوں کو مختص کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے ای سی سی کے اجلاس تائی پے منصوبے کے تحت سے حاصل کردہ گیس میں 994ایم ایم سی ایف ڈی اور مجموعی گیس میں سے 75فیصد ایس این جی پی ایل کے مختص کیاگیا ہے جبکہ 331 ایم ایم سی ایف ڈی اورمجموعی گیس کا 25 فیصد حصہ ایس ایس جی سی کے لیے مختص کیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ اٹک پاکستان لمیٹڈکو عراق کے شہربصرہ میں سیمنٹ پلانٹ لگانے کے لیے ایکوسٹی انویسٹمنٹ کے لیے 24 ملین ڈالرفراہم کرنے کی منظوری بھی دی ہے جس کے تحت اٹک سیمنٹ پاکستان لمیٹڈعراق میں مذکورہ یونٹ لگانے کے لیے اسٹیٹ بینک سے ڈالرحاصل کرسکے گا۔ اجلاس میں براس ملزکی اپ گریڈنگ کے لیے قرضے کی واپسی کے لیے گریس پیریڈ میں مزیدڈیڑھ سال تک کی توسیع کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں ای سی سی نے فرٹیلائزر مینوفیکچررزکو ایس این جی پی ایل کے نیٹ ورک استعمال کرکے ایل این جی درآمدکرنے کی بھی اجازت دے دی جبکہ وزارت خزانہ کی جانب سے پاک غنی گلاس لمیٹڈ کوراس الخیمہ میں 8.239 ملین درہم کے اضافی شیئرزکی خریداری کے لیے ایکویٹی انویسٹمنٹ کی اجازت دینے کی تجویزسے بھی اتفاق کیاہے۔ ادھر اے پی پی کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے سعودی پاک کمپنی لمیٹڈکی کارکردگی کاجائزہ لیا۔
سعودی پاک انڈسٹریل اینڈ ایگریکلچرل انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈکے چیف ایگزیکٹوکو ہدایت کی کہ وہ کمپنی کی مستقبل کی سرمایہ کاری کے حوالے سے مختلف پروگراموں پرمبنی حکمت عملی مرتب کریں جس پردونوں ممالک کے کمپنی کے ارکان کی مشاورت سے عملدرآمد کیاجائے گا۔ کمپنی کی کارکردگی کے جائزے کے حوالے سے اجلاس میں کمپنی کے چیف ایگزیکٹوکمال الدین نے وزیر خزانہ کوبریفنگ دی۔ وزیرخزانہ نے کمپنی کی کارکردگی کی تعریف کی اور کہاکہ مستقبل میںمختلف شعبوںمیں سرمایہ کاری کے جامع پروگرام مرتب کیاجائے۔
دریں اثنا وزیرخزانہ اسحاق ڈارسے ایئرچیف مارشل طاہررفیق بٹ نے پی اے ایف کے دیگراعلیٰ احکام سمیت ملاقات کی۔ اس موقع پرپاکستان ایئرفورس کے مالی معاملات پرتفصیلی غورکیا گیاجبکہ آپریشن ضرب عضب پربھی تبادلہ خیال کیاگیا۔ فریقین نے کارروائی کے دوران اعلیٰ اہداف کے حصول پراطمینان کااظہار کیا۔