اسلام آباد (جیوڈیسک) اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔
ای سی سی کو بتایا گیا کہ ملک میں گندم کا وافر زخیرہ موجود ہے اور اضافی گندم برآمد کی جا سکتی ہے جس پر پنجاب اور صوبہ سندھ کو اضافی 12 لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
پنجاب 8 لاکھ ٹن جبکہ صوبہ سندھ 4 لاکھ ٹن گندم برآمد کرے گا۔ گندم کی برآمد پر پنجاب کو 55 ڈالر فی میٹرک ٹن جبکہ سندھ کو 45 ڈالر فی میٹرک ٹن سبسڈی دی جائے گی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم سے تیار ہونے والی مصنوعات کی درآمد پر فوری طور پر پابندی عائد کر دی۔
فاٹا اور خیبرپختوانخواہ کے آئی ڈی پیز میں گندم تقسیم کرنے کیلئے خوراک کے عالمی ادارے کو 30 ہزار ٹن گندم فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ زرائع کے مطابق ای سی سی نے بجلی کی مجموعی لاگت کو ٹیرف کا حصہ بنانے کی بھی منظوری دے دی جس کے تحت فرنس آئل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بجلی کے صارفین کو نہیں مل سکے گا۔
اس حوالے سے نیپرا کو پالیسی ہدایات جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ای سی سی نے بجلی کی ٹرانسمیشن لائنوں کی تنصیب میں نجی شعبے کو سرمایہ کاری کی اجازت دینے کی تجویز بھی منظور کر لی۔