تحریر: محمد صدیق پرہار حجرہ شاہ مقیم سے خبر ہے کہ مدینہ مسجد میں منعقدہ محفل نعت سے خطاب کرتے ہوئے خطیب قاری بشیر نے حاضرین محفل سے سوال کیاجونبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کون ہیں مانتا وہ ہاتھ کھڑا کرے۔ جس پر محفل نعت میں شریک پندرہ سالہ طالب علم انور علی کا ہاتھ غلطی سے اٹھ گیا۔ جس پر محفل نعت میں خطیب نے اسے گستاخ کہا۔ انور علی کو مولوی کی بات پر غصہ آیا اور وہ محفل نعت سے اٹھ کر چلا گیا، گھر جا کر ٹوکہ سے وار کر کے اپنا ہاتھ کاٹ لیا او رپلیٹ میں ڈال کر مولوی کو پیش کر دیا۔
انورعلی کے ہاتھ کٹتے ہی وہ درداورتکلیف سے بیہوش ہوگیا۔بچے نے بتایا کہ مولوی کے سوال کرنے کے اندازسے یہ لگا کہ کون کون ہے جو نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو مانتا ہے۔لیکن سوال کااچانک رخ تبدیل ہونے پریہ کہاگیا کہ کون کون ہے جو نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کونہیںمانتا۔ہاتھ غلطی سے اٹھ گیا۔لیکن نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں کسی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں وہ ہاتھ ہی جسم سے الگ کردیا جس نے غلطی کی۔
شہرت کی بلندیوںپر پہنچنے والے انورعلی نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ وہ گورنمنٹ ہائی سکول راجووال میں نویںجماعت کاطالب علم اورپانچ وقت کانمازی ہے ۔گائوںکی مسجدمیںمنعقدہ میلادمصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم میں پہنچاتونئی آبادی راجووال کاقاری بشیراحمدنے جوش خطابت میں کہا کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کوماننے والے ہاتھ اٹھائیں میرے سمیت سب نے ہاتھ اٹھائے پھرکہہ دیا کہ جواللہ کے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کونہیںمانتے وہ ہاتھ اٹھائیں میںمولوی کی بات صحیح طریقے سے سن نہ سکامیراہاتھ کھڑاہوگیاجس کاسب نے نہ صرف مذاق اڑایابلکہ گستاخ ہونے کاطعنہ بھی دیا۔جس کامجھے دلی صدمہ پہنچا ۔میںا ٹھ کرگھرگیا غلطی سے اٹھنے والا دایاںہاتھ چارہ کاٹنے والی مشین میں دے کرجسم سے الگ کردیاپھرپلیٹ میں رکھ کردوبارہ مسجدپہنچامولوی اورطعنہ دینے والوںکوبتایا کہ ہاتھ غلطی سے اٹھ گیاتھا جوکاٹ دیا ہے۔
Ahsan Iqbal
میں جاہل نہیں پڑھالکھانوجوان عاشق رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہوںگستاخی کاسوچ بھی نہیںسکتا۔یہ کہتے ہی بیہوش ہوکرگرپڑالوگ اٹھا کرمجھے قریبی ڈاکٹرکے پاس لے گئے۔ایک سوال کے جواب میںانورعلی نے کہا کہ یہ ہاتھ توکیاعشق مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم میںجان بھی چلی جائے توخوش نصیبی سمجھوںگا۔ مجھے کوئی پریشانی نہیں اورنہ کسی کے خلاف کوئی کارروائی چاہتا ہوں۔پولیس نے مولوی کوگرفتارکرلیا ہے۔جس نے نوجوان کوگستاخ رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم قراردیاتھا۔پولیس نے ملزم کیخلافدہشت گردی ایکٹ اور پاکستان پینل کوڈ ٣٢٤کے تحت ایف آئی آردرج کر لی ہے۔
ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے سوالوں کے جواب میںوفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی واصلاحات احسن اقبال نے کہاکہ وزیراعظم نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کوترجیحی بنیادوںپرتعمیرکرنیکی ہدایات جاری کررکھی ہیں۔راہداری کے پہلے مرحلہ میں ٧٠ فیصدتوانائی کے منصوبے شامل ہیں۔جسکا مقصدملک سے توانائی کابحران ختم کرنا ہے۔اسکے علاوہ گوادرکی ترقی اورسڑکوںکوملانے کاکام پہلے مرحلے میںمکمل کیاجائیگا۔جبکہ دوسرے مرحلے میں انڈسٹری زون پرتوجہ دی جائیگی۔
سنیٹرروزی خان، عطاء الرحمان اوراعظم سواتی کے سوالوں کے جواب میں وفاقی وزیرمنصوبہ بندی نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ دوتین سال کا نہیں بلکہ سال دوہزارپندرہ سے سال دوہزارتیس تک کاپندرہ سالہ منصوبہ ہے۔ایوان بالا کے وقفہ سوالات میں یہ بھی کہاگیا کہ راہداری منصوبہ پرغلط فہمیاں پھیلانے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح ہوتا ہے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ نے کہا کہ وزیراعظم اقتصادی راہداری کے حوالے سے سیاسی جماعتوںکواعتمادمیں لیں۔وزیراعظم ہائوس میں نوازشریف کی زیرصدارت سیاسی جماعتوں کے مشاورتی اجلا س کے بعد جاری مختصراعلامیے کیمطابق پاکستان چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کے تخت مغربی راہداری ترجیحی بنیادوںپرجولائی ٢٠١٨ء تک مکمل کرلیا جائیگا۔
وزیراعظم نوازشریف تعمیراتی پیشرفت کاجائزہ لیں گے۔اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کی تعمیرکے لیے اڑھائی سال کے ٹائم لین پراتفاق کرتے ہوئے کہا گیا کہ مغربی روٹ پرترجیحی بنیادوںپرتعمیرشروع ہوگی اورضرورت پڑی تومغربی روٹ کیلئے مختص چالیس ارب روپے کے فنڈزمیں اضافہ کیاجائیگا۔راہداری کے مغربی روٹ پرپہلے فیزمیں ٤ لین ایکسپریس وے تعمیرکی جائیگی۔جسے بعدازان٦لین موٹروے تک رسائی دی جائیگی۔موٹروے کے لیے زمین کا حصول کے پی کے حکومت کی ذمہ داری ہوگی۔اس کے لیے فنڈزکی فراہمی وفاقی حکومت کریگی۔جبکہ صنعتی زون کے لیے مقام کاتعین صوبوں کی مشاورت سے ہوگا۔اجلاس میںمستقبل میں تمام تحفظات دورکرنے کے لیے ادارہ جاتی فریم ورک پربھی اتفاق کیاگیا۔جبکہ معلومات کے تبادلے اوررابطوں کے لیے وزارت منصوبہ بندی میں سیل قائم کیا جائیگا۔
اجلاس میں راہداری منصوبے پرعملدرآمدکاجائزہ لینے کیلئے ایک رہبرکمیٹی تشکیل دی گئی گلگت بلتستان اورچاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ ممبرہوں گے۔یہ کمیٹی ہرتین ماہ بعدعملدرآمدمیں پیشرفت کاجائزہ لے گی۔کمیٹی پلاننگ کمیشن کیساتھ ملکراس منصوبے کے بارے میںمعلومات کاتبادلہ کریگی۔پلاننگ کمیشن اس کمیٹی کومعلومات دینے کاپابندہوگا۔اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے کی حمایت کااعلان کیا۔مشاہد حسین سیّد نے کہا کہ سیاسی قیادت نے بصیرت کامظاہرہ کرتے ہوئے قومی مفادمیں فیصلے کیے ہیں۔پاکستان چین اقتصادی راہداری خوشحالی اورترقی کی ضامن ہے۔
Pathankot Attack
بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ پٹھانکوٹ حملہ کیس میںپاکستان نے کچھ اقدامات کیے ہیں بداعتمادی کاکوئی جوازنہیں ہمیں انتظارکرناچاہیے۔پاکستان نے بھارت کی جانب سے دہشتگردوں سے متعلق دی گئی معلومات پرموثراقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔بھارت کوبھی ان اقدامات کے لیے پاکستان کوکچھ وقت دیناچاہیے ۔جومعلومات پاکستان کوفراہم کی گئی ہیں ان پرفوری طورپرکوئی نتیجہ نہیںنکالناچاہیے۔وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس کے بعدجاری اعلامیہ میںکہاگہا ہے کہ بھارت کے پٹھانکوٹ ایئربیس پردہشتگردی کے حملہ سے منسلک دہشتگردعناصرکیخلاف اہم پیشرفت ہوئی ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کی حکومت کیساتھ مشاورت کے بعدایک خصوصی ٹیم پٹھانکوٹ کی جائے وقوعہ پربھیجی جائیگی۔
بھارت سے مزیدشواہدبھی مانگے جائینگے۔اس بات پرزوردیا گیا کہ دہشتگردی کے مقابلہ اوراسکی بیخ کنی کے فیصلہ کے عین مطابق پاکستان اس ایشوپربھارت کیساتھ رابطہ میں رہے گا۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ پٹھانکوٹ حملہ سے متعلق تمام معلومات کوسامنے لایاجائیگااورکسی بھی چیزکوخفیہ نہیں رکھاجائیگا۔شفاف تحقیقات کرتے ہوئے تمام معلومات بھارت سمیت پوری دنیا کے سامنے لائی جائینگی۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیاگیا کہ پاکستان کی سرزمین کوکسی بھی ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے۔بھارت نے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کونئی دہلی آنے کی اجازت دے دی ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے کام شروع کرتے ہوئے بھارت سے مزیدمعلومات مانگ لی ہیں۔٦ رکنی کمیٹی نے اتفاق رائے سے سوالنامہ دفترخارجہ کے ذریعے بھجوادیامعلومات ملنے پرٹیم بھارت کادورہ کریگی۔ جبکہ دونوںملکوں کے وزرات خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ خارجہ سیکرٹریوں کے مذاکرات منسوخ نہیںہوئے باہمی مشاورت سے ری شیڈول کیے ہیں۔نئی دہلی میں پی آئی اے کے دفترپرانتہاپسندبجرنگ دل نے پاکستان مخالفانہ نعرے لگاتے ہوئے حملہ کردیا۔سوسے زائدہندوانتہاپسندوںنے دفترمیں توڑپھوڑ کی۔بھارت چھوڑنے کی دھمکی دی۔ دی۔وشنوگپتانے کہا کہ اپنی حکومت تک عوام کاغصہ پہنچاناچاہتے تھے جوباربارپاکستان کے سامنے جھکتی ہے۔پاکستان نے اس پربھارت سے شدیداحتجاج کیا ہے۔امریکہ کاکہنا ہے کہ پٹھانکوٹ واقعہ پاکستان اوربھارت کے درمیان امن اقدامات ناکام بنانے کی سازش ہے۔اسے ناکام بنانیکاانحصارقیادت پرہے۔وہ صورتحال سے کسطرح عہدہ براہوتے ہیں ۔اسطرح کے حملوں سے قیادت کے دلوںمیں شبہات کے بیج بوئے جاتے ہیں وزرائے اعظم میں گفتگوخوش آئندہے۔ہمیں حوصلہ ملاہے دونوںممالک کے درمیان مذاکرات ہورہے ہیںخواہش ہے یہ جاری رہیں۔بھارتی وزیر دفاع منوہرپاریکرنے کہا ہے کہ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کوایئربیس میں داخل نہیںہونے دینگے۔اس نے دھمکی دی ہے کہ پٹھانکوٹ حملے سے ہماراصبرجواب دے گیا ہے ایک سال میں دنیااس کے نتائج دیکھے گی۔پٹھانکوٹ حملے کوجوازبناکربھارت نے پاکستانی سرحدکیساتھ لیزروال قائم کرنیکافیصلہ کرلیا ہے۔نفری میں اضافہ اور پٹرولنگ تیز کر دی ہے۔
سندھ اسمبلی میں سندھ پراسکیوشن سروس ترمیمی بل ٢٠١٥ء اپوزیشن کے شورشرابے میں منظورکرلیاگیا۔بل کے متن کیمطابق حکومت کسی بھی ملزم کورہا کراسکتی ہے اسکے علاوہ ریاست کوانسداددہشتگردی کی عدالت سمیت تمام عدالتوںمیں زیرسماعت کوئی بھی مقدمہ ختم کرنیکااختیارحاصل ہوگا۔جبکہ پراسیکیوٹرجنرل یاپبلک پراسیکیوٹرمقدمہ ختم کرنے کے متعلق رپورٹ عدالت میںجمع کرائیگا۔صوبائی حکومت کوقانون نافذ کرنے والے کسی بھی ادارے سے کسی بھی کیس کی تفتیشی رپورٹ حاصل کرنیکااختیارحاصل ہوگا۔بل کے تحت پراسیکیوٹرجنرل کوبھی وسیع اختیارات حاصل ہوگئے ہیں۔جن کے تحت وہ پراسیکیوٹرکوکام کی تفویض اورانکے تبادلے وتقرریوں کے احکامات جاری کرسکتاہے۔اجلاس کے بعدمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ بل منظورکرکے حکومت نے اپنی اجارہ داری قائم کردی۔حکومت نے اپوزیشن سے مشاورت کیے بغیرتین منٹ میں بل منظورکرالیا۔ایگل فورس کی پاسنگ آئوٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ پراسکیوشن بل سے متعلق غلط تاثردیا جارہا ہے حتمی فیصلہ عدالت کریگی۔اپیکس کمیٹی کے اجلاس میںکہاگیاہماری پراسیکیوشن کمزورہے ہم اسے طاقتوربناناچاہتے ہیں ثبوت کے بغیر کسی پر تہمت نہیں لگانی چاہیے۔
Iran and USA
جوہری توانائی کے عالمی نگران ادارے (آئی اے ای اے)نے رپورٹ دی ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے پرعملدرآمدکیلئے تمام ضروری اقدامات پورے کرلیے ہیں۔جسکے بعداس پرعائدبین الاقوامی پابندیاں اٹھالی گئی ہیں۔ایران پرپابندیاں ختم ہونے کے بعدوہ اربوں ڈالرمالیت کے منجمداثاثے حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی منڈی میں تیل بھی فروخت کرسکے گا۔جبکہ امریکہ نے کہا ہے کہ ایران کے بیلسٹک میزائل کے تجربات نظراندازنہیں کرسکتے پھرپابندی لگاسکتے ہیں۔امریکہ نے بیلسٹک میزائل تجربات میںملوث ایرانی شخصیات اورکمپنیوںپرنئی پابندیاں لگادیں۔١١ کمپنیوں اوران کے وابستہ افرادپربین الاقوامی مالیاتی نظام کے استعمال پرپابندی ہوگی۔ایرانی صدرحسن روحانی نے ایرانی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ پراعتبارنہیں دنیاسے نئے تعلقات کاآغازکریں گے۔امریکی وعدہ خلافیاں دیکھی ہیں قوم کے صبرکوسلام پیش کرتاہوں تیل پرانحصارکے بجائے معاشی مستقبل پرتوجہ دیں گے۔معاہدے پردنیاخوش انتہاپسندناراض ہیں۔تیل کی پیداوار بڑھائیں گے۔
حجرہ شاہ مقیم میںمحفل نعت سے خطاب کرنے والے مولوی نے غلط سوال کرکے جہاں نوجوان انورعلی کوایک ہاتھ سے محروم کردیا ہے وہاں اس نے علماء مقررین اورنقیبوں کیلئے نئی مشکلات بھی کھڑی کردی ہیں۔محافل میلاداورمذہبی جلسوںمیںباربارہاتھ کھڑے کرائے جاتے ہیں اس کلچرکوختم کرنے کی ضرورت ہے ہم نے علماء سے اس بارے بات کی توانہوںنے اس کلچرکاکوئی جوازنہیں بتایا۔ہم انورعلی کے جذبہ عشق کوبھی سلام پیش کرتے ہیں۔ اگرچہ اس نے کہا ہے کہ اس میںمولوی کاکوئی قصورنہیں یہ اس کی رائے ہے تاہم مولوی کیخلاف غلط سوال کرنے پرکارروائی ضرورہونی چاہیے۔
علماء کرام کواس سلسلہ میں عوام کی راہنمائی کرنی چاہیے۔ہاتھ اٹھااٹھاکرریاکاری کوفروغ دینے کاسلسلہ بند ہوناچاہیے۔ وزیراعظم کی زیرصدارت مشاورتی اجلاس میں جس طرح اقتصادی راہداری کے معاملے پراتفاق رائے کیاگیا ہے اورتحفظات دورکرکے مغربی روٹ کی ترجیحی بنیادوںپرتعمیرکافیصلہ کیاگیا ہے۔ اسی طرح دیگرمعاملات میں بھی اسی طرح اتفاق رائے کامظاہرہ کرناچاہیے۔حکومت پاکستان پٹھانکوٹ واقعہ پربھارت سے تعاون کررہی ہے۔بھارت میں پی آئی اے دفترپرحملے میںملوث انتہاپسندوں کیخلاف بھی بھارت کارروائی کرے۔ عالمی برادری پاکستان کی طرف سے کیے گئے اقدامات پر خاموش ہے ۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے پاکستان کاکوئی بھی اچھا اقدام پسندنہیں ایران پرعالمی پابندیوں کے خاتمے سے جہاں ایران کوفائدہ ہوگا وہاں پاکستان کوبھی فائدہ ہوگا۔پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ پرکام رکاہواتھا۔ اب اس پر کام شروع کیاجاسکتا ہے۔گیس منصوبہ پرجلدبات شروع ہوگی وزیرپٹرولیم شاہدخاقان ایران کادورہ کریں گے۔باہمی تجارت ایک ارب ڈالرہوسکتی ہے۔ چاول کے لیے ایران پرکشش مارکیٹ ہے۔