اسلام آباد (جیوڈیسک) پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس کے دوران پارلیمانی رہنماؤں کی جانب سے مختلف آرا کا اظہار کیا گیا۔ راہداری کے مجوزہ روٹس کے دورے کا مطالبہ بھی سامنے آیا۔ شرکا نے منصوبے کی مانیٹرنگ کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز بھی دی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ حکومت تمام قومی معاملات اتفاق رائے سے حل کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ مشاورت کو بائی پاس نہیں کر سکتے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اقتصادی راہدری منصوبے کی مکمل حامی ہے تمام سیاسی قیادت کو اس کی حمایت کرنی چاہیے۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے پاک چین اقتصادی راہداری کو قومی منصوبہ قرار دیتے ہوئے حکومت کو مبارکباد دی۔
شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بتایا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا مقصد طویل المدتی پروگرام کے تحت ملک کے تمام حصوں کی یکساں ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ منصوبہ دو ہزار تیس میں مکمل ہو گا۔
توانائی ، بنیادی ڈھانچے ، گوادر بندرگاہ کی ترقی اور ٹرانسپورٹیشن کی بہتری کے شعبوں میں چار ورکنگ گروپس تشکیل دئیے گئے ہیں۔ دونوں ملکوں نے صنعتی پارک اور اقتصادی زونز کے قیام کیلئے پانچواں ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا ہے۔