پشاور (جیوڈیسک) کل جماعتی کانفرس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی راہداری کا منصوبہ 28 مئی کو وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے طلب کردہ اے پی سی کے اعلامیہ سے مطابقت نہیں رکھتا جس سے خیبر پختون خوا اور بلوچستان کے عوام کی حق تلفی ہو رہی ہے۔
اعلامیہ میں اس منسوبے سے متعلق پائے جانے والے ابہام فوری طور دور کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں نے اس امر پر تشیوش کا اظہار کیا گیا کہ اقتصادی رہداری کے موجودہ نقشوں میں صنعتوں کے لیے گیس پائپ لائن اور بجلی ٹرانسمیشن لائن کا کوئی تذکرہ نہیں جبکہ صنعتی اور تجارتی زون کا بھی کوئی ذکر نہیں۔
اعلامیہ کے مطابق 28 مئی کی اے پی سی کے اعلامیہ پر من و عن عمل کرنے پر زور دیا گیا۔ کانفرس میں اقتصادی راہداری کی اصل صورتحال جانے کے لیے سات رکنی کمٹی تشیل دی گئی جس کے ارکان میں وزیر اعلی خیبر پختون خوا پرویز خٹک، مولانا فضل الرحمن، میاں افتخار حسین، محمود جان اچکزئی شامل ہونگے۔