لاہور : پاکستان مسلم لیگ کے سینئر مرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویز الہی نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کے بارے میں موجودہ حکومت کا ہر دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا، تمام اکنامک انڈیکٹرز حکومت کے خلاف جا رہے ہیں، پنجاب میں ہماری حکومت میں ایک کروڑ افراد غربت سے نکلے اور 5 سال میں 70لاکھ کو روزگار ملا۔ وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر تنظیم نو کے سلسلہ میں پارٹی رہنمائوں اور صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی قرضہ ان کے دور میں دوگنا ہو کر 66بلین ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے جبکہ ہمارے دور میں پاکستان ایشیاء کا واحد ملک تھا جو ورلڈ بینک کے چنگل سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا تھا اس کا تمام قرضہ ادا کر کے گڈ بائے کہہ دیا تھا لیکن آج ہر پاکستانی پر 1لاکھ 2 ہزار روپے کا قرضہ ہے، نوازشریف نے پاکستان کی آنے والی نسلوں کو بھی قرضے میں جکڑ دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ غیرملکی سرمایہ کاری بھی ہمارے دور کے مقابلہ میں آدھی رہ گئی ہے اور پچھلے سال صرف 6ئ2 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، 2015ء کی اکنامک سروے رپورٹ کے مطابق موجودہ حکومت کا جی ڈی پی صرف 2%ئ4 ہے جو کہ 2007ء میں 8%ئ7 تھا، ڈالر آج 106 روپے اور 2007ء میں 61 روپے کا تھا، غربت اور بیروزگاری اتنی بڑھ چکی ہے کہ حکومت نے اس کی شرح اکنامک سروے رپورٹ میں شائع کرنا بند کر دی ہے جو کہ 2014ء کی سروے رپورٹ میں 60 فیصد تھی لیکن 2007ء میں ہمارے دور میں 20 فیصد سے بھی کم تھی۔
چودھری پرویزالٰہی نے تیل کی قیمتوں کے بارے میں سوال پر کہا کہ ہمارے دور میں تیل کی عالمی قیمتیں ریکارڈ سطح پر اوپر گئیں لیکن ہم نے مہنگائی پر کنٹرول رکھا، آج تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کے باوجود مہنگائی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، لہٰذا حکومت کا یہ دعویٰ بالکل جھوٹ ہے کہ اکنامک انڈیکٹرز ان کے حق میں جا رہے ہیں۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی نئی رپورٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو پتہ ہے کہ عادل گیلانی ان کے ذاتی ملازم ہیں اور یہ رپورٹیں رائے ونڈ میں تیار ہوتی ہیں۔
انہوں نے ہیلتھ کارڈ سکیم کو حکومت کی موبائل ہیلتھ یونٹ سکیم سے بڑا ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کہاں ہیں موبائل ہیلتھ یونٹ، سستی روٹی اور دیگر نمائشی سکیمیں، ہیلتھ کارڈ کے نام پر ن لیگی کارندوں کے پرائیویٹ ہسپتالوں کو نوازنے کا منصوبہ ہے کیونکہ سرکاری ہسپتالوں میں اگر وہ کارڈ لے کر جائیں گے تو وہاں نہ ان کو دوائی ملے گی نہ بیڈ کیونکہ یہ تو ناکارہ سرکاری ہسپتال ٹھیکے پر دینے کے اشتہار دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی بجٹ میں صحت کیلئے مختص 24 ارب میں سے صرف 3 ارب خرچ کیے گئے ہیں اور لاہور ہائیکورٹ کے ریمارکس ہیں کہ صحت کے شعبہ پر پنجاب حکومت کی کوئی توجہ نہیں سارے فنڈز اورنج لائن ٹرین پر لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کے وہ تمام میگا پراجیکٹ جو ہم نے شروع کیے وہ بند کر دئیے گئے ہیں، وزیرآباد کارڈیالوجی کی بندش سے تقریباً 4ہزار مریض جاں بحق ہو چکے ہیں، سرکاری ہسپتالوں میں مفت دوائیوں کی فراہمی بند ہے، 1122 کیلئے چندہ مانگا جا رہا ہے۔
شہباز شریف نے 2010ء کے بعد اس کیلئے کوئی میٹنگ ہی نہیں کی، پنجاب کارڈیالوجی میں دل کے مریضوں کو 1 سال بعد کی تاریخ ملتی ہے، چلڈرن ہسپتال میں ایک ایک بیڈ پر چار چار بچے بڑے ہیں، انکوبیٹرز ہیں نہ وینٹی لیٹرز۔ چودھری پرویزالٰہی نے تنظیم سازی مہم کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں لوگ موٹروے کی سپیڈ سے پاکستان مسلم لیگ میں واپس آئیں گے۔