کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ معاشی بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے انفراسٹرکچر پر توجہ دینا ہوگی۔ معاشی، گورننس بحران سلیکٹڈ نہیں صرف عوامی حکومت حل کر سکتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے سات میگا منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر کیا، شہید ملت روڈ انڈر پاس، بیگم رعنا لیاقت علی خان فلائی اوور، ٹیپو سلطان روڈ، سب میرین انڈرپاس، سن سیٹ فلائی اوور، کورنگی 12000 روڈ اور سٹیڈیم روڈ کا افتتاح کر دیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ معاشی بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے پورے ملک میں ایک کروڑ نوکریاں دینا ہوں گی۔ نوکریاں دینا پاکستان پیپلز پارٹی کی روایات ہے۔ وفاقی حکومت توپراجیکٹس کو بند کر کے لوگوں کو بیروزگار کر رہی ہے،7 میگا منصوبوں کی وجہ سے مزدوروں کو روزگار ملا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم ارب پتی لوگوں کودی گئیں۔ ہماری حکومت نے بینظیرانکم اسپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) جیسا انقلابی پروگرام شروع کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشی ،گورننس بحران کوصرف عوامی حکومت حل کر سکتی ہے، نالائق، سلیکٹڈ وزیراعظم مسائل حل نہیں کرسکتا،ملک میں کسی کو روزگار نہیں مل رہا، عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب گئے ہیں، چھوٹے تاجر ٹیکسز کے طوفان کی زد میں ہے۔
چیئر مین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ملک میں بیوروکریسی کونیب گردی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، نالائق وزیراعظم نے معیشت کا برا حال کر دیا ہے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ سید صبغت اللہ راشدی روڈ کو پانچ ماہ میں مکمل کیا گیا، آج سات میگا منصوبے مکمل ہوئے جو کراچی کے لیے بہت ضروری ہے۔ شہید ملت روڈ کو پانچ ماہ میں مکمل کیا گیا، سن سیٹ فلائی اوورکو بھی پانچ ماہ میں مکمل کیا گیا۔ کراچی میں مکمل ہونے والے تمام منصوبے وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ اور ان کی ٹیم کی محنت کا ثبوت ہے۔ اس ماحول میں پیپلزپارٹی ترقیاتی کام کروا رہی ہے۔