لاہور (جیوڈیسک) ساؤتھ ایشیا کانکلیو کے شرکا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں معاشی استحکام سیاسی استحکام کے بغیر ممکن نہیں۔
سیاسی مسائل کا حل دھرنوں یا سڑکوں پر نہیں پارلیمنٹ میں تلاش کیا جانا چاہئے۔ توانائی بحران کا مسئلہ جلد حل ہونا چاہئے۔ لاہور میں ساؤتھ ایشیاء کانکلیو کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملکی و غیر ملکی مندوبین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 2018 تک 9 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں لائیں گے، معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے دو سال بعد حکومتیں نہیں بدلنا چاہئیں ،عمران خان پارلیمنٹ آ کر بات کریں۔
وزیر مملکت نجکاری محمد زبیر کا کہنا تھا کہ خسارے والے اداروں کی نجکاری ضروری ہے، اس کے بغیر کام نہیں چلے گا۔ حکومتی کارکردگی پر وائٹ پیپر نکالنے والے جھوٹ بولتے ہیں۔امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ضرب عضب سے امریکہ اور افغانستان کا پاکستان پر اعتماد بڑھا۔ آرمی چیف کا دروہ کامیاب ہے۔
ساؤتھ ایشیاء کانکلیو کے شرکاء نے امید ظاہر کی کہ اس نشست کی سفارشات کی روشنی میں بڑی کمپنیاں اور سرمایہ کار روز گار کے نئے مواقع سامنے لائیں گے۔