جنیوا (جیوڈیسک) بلوچ ری پبلکن پارٹی کے سربراہ براہمداغ بگٹی کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر کسی بلوچ رہنماء سے کوئی رائے نہیں لی گی۔ اقتصادی راہداری منصوبے کا بلوچستان نہیں بلکہ سارا فائدہ پنجاب کو ہوگا۔
ہمارے لیے کیا اچھا اور کیا برا ہے، فیصلہ ہم کریں گے۔ ایک سوال کا جواب دیتے براہمداغ بگٹی نے کہا کہ دنیا میں کوئی ایسا مسئلہ نہیں جس کا حل نہ نکالا جا سکے۔ پرامن حل ہر وقت نکالا جا سکتا ہے۔ بلوچستان کا معاملہ بندوق کے زور پر نہیں بلکہ بات چیت سے حل ہوگا۔
ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے معاملے کا سیاسی حل نکالا جائے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے براہمداغ بگٹی کا کہنا تھا کہ میری واپسی نہیں بلکہ اصل مسئلہ بلوچستان کا ہے۔ مجھے پاکستان آنے کا کوئی شوق نہیں ہے۔ براہمداغ بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والے فراریوں کے معاملے پر دھوکہ دیا جا رہا ہے۔
ہماری اطلاعات کے مطابق کسی نے کوئی ہتھیار نہیں ڈالے۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان کے مسئلے کا سیاسی حل ہی تلاش کیا جائے۔ براہمداغ نے کہا کہ ہم نے کبھی بھی حکومت سے کسی بھی قسم کے ڈائیلاگ سے انکار نہیں کیا۔ ہم ہر وقت بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھ سے رابطہ کرنے کے بعد دوبارہ جواب نہیں ملا۔