اسلام آباد (جیوڈیسک) وزارت داخلہ نے 16 دسمبر کو الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں موقف اختیار کیا تھا کہ وفاقی حکومت انگھوٹوں کی تصدیق سے متعلق نادرا کا انتظامی کنٹرول تین ماہ کیلئے الیکشن کمیشن کے ماتحت کرنا چاہتی ہے۔
الیکشن کمیشن نے حکومتی درخواست مسترد کر دی ہے۔ سیکریٹری داخلہ کی جانب سے جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ آئین الیکشن کمیشن کو اداروں کو کنٹرول میں لینے کا اختیار نہیں دیتا۔ آئین کے تحت غیر جانبدار ثالث یا جوڈیشل ٹربیونل ہی متنازع معاملہ سن سکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن انگھوٹوں کے نشانات کی تصدیق کے معاملے پر فریق نہیں بن سکتا۔ الیکشن کمیشن کے انکار سے پہلے نادرا کو انتظامی طور پرکمیشن کے سپرد کرنے سے متعلق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان بھی یوٹرن لیتے رہے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے پہلے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت نادرا کا کنٹرول الیکشن کمیشن کے سپرد کرے گی۔
پھر ان کی جانب سے یہ بیان سامنے آ گیا کہ ایسی کوئی بات کی ہی نہیں کی گئی۔ الیکشن کمیشن کے انکار کے بعد دھاندلی کے الزامات اور انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کے مطالبات کے باوجود معاملہ کھٹائی میں پڑتا نظر آ رہا ہے۔