اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت نے چھوٹے کمرشل صارفین کے بجلی کے بلوں میں چپکے سے “ایکسٹرا” ٹیکس لگا کر اس کی وصولی بھی شروع کر دی۔
وزارت خزانہ کے شدید دباؤ پرچھوٹے کمرشل صارفین سے نیا ٹیکس بلوں میں وصول کیا جارہا ہے جس کا نام ایکسٹرا یا فردر ٹیکس رکھا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ ستمبر اور اکتوبر کے بلوں میں صارفین کو زائد بل وصول ہوئے جسے بعض صارفین نے جمع بھی کرا دیا۔
جن کمرشل صارفین پر یہ ٹیکس لگایا گیا ان میں چھوٹے دکاندار، موچی، نائی، قصائی، نان بائی اور ورکشاپ شامل ہیں جن کی جیبوں پر حکومت کی جانب سے چپکے سے ڈاکا مارا گیا ہے جو پہلے سے عائد کردہ جی ایس ٹی کے علاوہ ہے۔
دوسری جانب لیسکو، فیسکو سمیت تمام ڈسٹریبیوشن کمپنیوں نے بلوں میں چپکے سے نئے ٹیکس کی مخالفت کی تھی اورحکومت کو آگاہ کیا تھا کہ یہ کام ایف بی آر کا ہے اور زائد بل آنے کی صورت میں عوام ان کے دفاتر پر حملہ آور ہوں گے اس لئے ایکسٹرا ٹیکس نہ وصول کیا جائے تاہم وزارت خزانہ کے شدید دباؤ پر خاموشی سے ٹیکس کی وصولی شروع کر دی گئی۔