کوئٹہ (جیوڈیسک) پاکستان کے صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں قائم ایدھی ہوم دو لاپتہ بچوں کو ان کے خاندان سے ملانے کا ذریعہ بن گیا۔
ان دو بچوں میں سے قوت گویائی سے محروم ایک 11 سالہ بچہ ضیا اللہ تھا جو کوئٹہ کے علاقے غوث آباد کا رہائشی ہے۔
ان کے والد درانی خان کا کہنا تھا کہ ضیا اللہ سات ماہ قبل ماموں کے گھر جاتے ہوئے لاپتہ ہو گیا تھا۔
لاپتہ ہونے کے باعث ضیا اللہ کو ایدھی ہوم کوئٹہ منتقل کر دیا کیا گیا۔
ضیا اللہ کو ان کے والد کے ایک دوست نے عبدالستار ایدھی کی وفات کے بعد وہاں ہونے والی قرآن خوانی کی رپورٹس میڈیا پر نشر ہونے کے بعد دیکھا۔
درانی خان کا کہنا تھا کہ انھوں نے میڈیا میں نشر ہونے والی رپورٹس میں ضیا اللہ کو پہچان لیا۔
ضیا اللہ کو ایدھی ہوم سے لینے ان کے والد کے علاوہ چار دوسرے بھائی بھی آئے تھے۔
ایدھی ہوم کوئٹہ جہاں ضیا اللہ کو ان کے خاندان سے ملانے کا ذریعہ بنا وہیں لاہور سے تعلق رکھنے ایک اور بچے وقاص کے بارے میں بھی ان کے خاندان کے لوگوں کو پتہ چل گیا جس کے بعد وقاص کو بھی ان کے گھر والوں کے ساتھ لاہور روانہ کر دیا گیا۔