تعلیمی نصاب میں این جی اوز کی ایماء پر تبدیلی تعلیمی دشمنی ہے: زبیر حفیظ

Lahore

Lahore

لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ محمد زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ تعلیمی نصاب کو این جی اوز کی ایماء پر تبدیل کرنا تعلیم دشمنی ہے۔ نصاب تعلیم کو منظم سازش کے تحت تبدیل کرکے عوام کے جذبات سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ صوبہ سندھ کے نصاب تعلیم کو سیکولر نظریات کے مطابق تبدیل کرکے قومی تشخص کو مجروح کیا جا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی کالج میں منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ آزمائشی نصاب کے نام پر پاکستان کے قومی تشخص کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی

ایسے اقدامات کے خلاف ہر فورم پر مزاحمت کی جائے گی۔سندھ حکومت غیر ملکی طاقتوں کو خوش کرنے سے باز رہے اور اس طرح کے اقدامات کرکے عوام کے صبر کا امتحان لینے سے باز رہے۔ نبی کریم اور خلفائے راشدین کے اسباق کی جگہ ملالہ اور اقبال مسیح جیسے متنازعہ کردار شامل کرنے پر شدید تحفظات ہیں۔ زبیر حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی وزارت تعلیم اور وفاقی حکومت غیر ملکی این جی او کو نصاب میں تبدیلی کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے اور این جی او اپنی مرضی کے مطابق معصوم اذہان کی تباہی پر مبنی نصاب تیار کر رہی ہے۔

اسلامی شخصیات اور مشاہیر کے مضامین خارج کرکے متنازعہ شخصیات ، سیکولر اور مغرب زدہ شخصیات کو شامل کئے جانے پر اساتذہ اور محب وطن پاکستانیوں میں شدید پریشانی پائی جارہی ہے اور یہ پریشانی عوامی غیض و غصب میں تبدیل ہوتے ہوئے وقت نہیں لگے گا۔ حکومت سندھ این جی او کے اقدامات کے فی الفور نوٹس لے اور کتابوں کے گذشتہ ابواب دوبار ہ بحال کرے اور متنازعہ ابواب فی الفور ختم کئے جائیں۔ واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں وزارت تعلیم نے یو ایس ایڈ کی جانب سے متعین کردہ آسٹریلوی نژاد خاتون ٹیچر ٹرینر سے اول سے ہشتم تک کا نصاب تیار کروایا گیا ہے۔

جس نے معاشرتی علوم کی کتاب سے نبی کریم ، خلفائے راشدین اور مشاہیر کے تذکرے حذف کرکے متنازعہ شخصیات کو کتابوں کا حصہ بنایا اور یہ کتب اندرون سندھ کے دیہاتی علاقوں اور شہری علاقوں کے مخصوص تعلیم اداروں میں آزمائشی طور پر پڑھایا جائے گا۔ سندھ حکومت کے اس اقدام پر ملک بھر میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ مگر تاحال حکومت سندھ اور وفاق کی جانب سے اس پر کوئی جواب سامنے نہیں آیا