لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کو این جی اوز کے سپرد کرنا ملک دشمنی ہے، این جی اوز اپنے ایجنڈے اور اہداف کے لئے قوم کے نوجوانوں اور طلبہ کو استعمال کریں گی۔
نت نئے تجربات سے سو فیصد انرولمنٹ کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکتا ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں مختلف کالجز کے طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری کالجز اور تعلیمی اداروں کی کارکردگی جان بوجھ کر خراب کرکے نجی تعلیمی اداروں کو فروغ دیا گیا اب مزید تجربات کرکے مخصوص طبقات اور غیر ملکی طاقتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
تعلیمی بجٹ میں اضافہ اور طلبہ و طالبات کو وظائف دے کر لٹریسی ریٹ بڑھایا جا سکتا ہے، سکولوں میں داخلے کی شرح بڑھانے کے لئے ان عوامل کا تدارک ضروری ہے جن کی وجہ سے والدین بچوں کو سکول نہیں بھیجتے، زبیر حفیظ نے نصاب تعلیم میں تبدیلی کے منصوبے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی ماہرین تعلیم کو نصاب میں تبدیلی ملک میں خرابیوں کو جنم دے گی، اور یہ اقدامات ملکی ماہرین تعلیم پر عدم اعتماد کو ظاہر کرتے ہیں۔
جوکہ تعلیم یافتہ طبقے کے لئے تکلیف دہ عمل ہے۔طبقاتی نظام تعلیم نے ملک کی جڑوں کو پہلے ہی کھوکھلا بنا دیا ہے جبکہ این جی اوز کی جانب رجحان ملک کے لئے مزید نقصان دہ ہوسکتا ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نصاب تعلیم کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے این جی اوز اور ورلڈ بینک کا سہارا لینے کی بجائے ملکی ماہرین تعلیم کو سونپا جائے۔