تعلیم کا مقصد صرف حصول معاش ہی نہیں بلکہ انسان بنانا ہے، ایم اے تبسم

M.A.TABAASSUM

M.A.TABAASSUM

لاہور : دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ قرآن و حدیث پر مبنی تعلیم کاحصول لازمی ہے دینی مدارس سمیت تمام تعلیمی ادارے مل کر میٹرک تک یکساں تعلیمی نصاب بنائیں، ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی، کالم نگار وکالمسٹ کونسل آف پاکستان (سی سی پی) کے مرکزی صدر ایم اے تبسم نے گزشتہ روز مقامی سکول میں ”حصول تعلیم میں درپیش مشکلات ”کے حوالے سے منعقدہ ایک سیمینار میں گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ علم کاحصول ہرمسلمان عورت و مرد پرفرض ہے تعلیم کا مقصد صرف حصول معاش ہی نہیں بلکہ انسان بنانا ہے۔

ایم اے تبسم نے کہا کہ ملک میں کرپشن اور دیگر پریشانیوں کاازالہ اسوقت ہی ممکن ہے جب تعلیم وتربیت کابہترنظام موجودہوگا،انہوںنے کہاکہ یونیورسٹیوں میں تعلیم وتربیت کافقدان ہے ،یہاں سے اچھے انسان بنا کرنوجوانوں کونکالنے کی ضرورت ہے ، ایم اے تبسم نے کہاکہ سٹرکیں اوردیگرترقیاتی کام اپنی جگہ لیکن معاشرہ وہی ترقی کرسکتاہے جوتعلیم یافتہ ہوگا ،انہوںنے کہاکہ بجٹ میں زیادہ سے زیادہ فنڈز تعلیم کیلئے رکھنے چاہئیں اوراضلاع کو ان کی ترجیحات کے مطابق فنڈز بھی مہیاکرنے چاہیے۔

ایم اے تبسم نے کہاکہ پاکستان بھرمیں تعلیمی بجٹ کو بڑھاناہماری ترجیح ہونی چاہیے ،انہوں نے کہا کہ پالیسی میکرز نے تعلیم پرتوجہ نہیں دی ماضی کی حکومتوں نے تعلیم کونظرانداز کیاموجودہ حکومت بھی تعلیم پرتوجہ نہیں دے پارہی جس کاتقاضا وقت کررہاہے۔ایم اے تبسم نے کہاکہ سب سے پہلے تعلیم اس کے بعد دوسری ترقی ہونی چاہیے انہوںنے کہاکہ اگرایک دانش سکول بنایاہے تو تمام بچوں کیلئے دانش سکول جیسے معیار ی تعلیمی ادارے بناناحکومت کی ذمہ داری بنتی ہے۔