بھمبر کی خبریں 2/1/2014 page 2
Posted on January 2, 2014 By Geo Urdu سٹی نیوز
علم ایک نور ہے۔ اس کو پھیلانے میں کردار ادار کرنے والے اور ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے والے اساتذہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اور اس کا سہرا READ فائونڈیشن کو جاتا ہے
بھمبر (ڈسٹر کٹ رپو رٹر) وزیر تعلیم سکولز میاں وحید نے کہا ہے کہ علم ایک نور ہے۔ اس کو پھیلانے میں کردار ادار کرنے والے اور ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے والے اساتذہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اور اس کا سہرا READ فائونڈیشن کو جاتا ہے۔ جنہوں نے بھمبر کو ، آزادکشمیر کو دنیا بھر میں متعارف کرایا۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے بھمبر میں READ فائونڈیشن کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ رِیڈ کے تناور درخت بننے سے یہ سبق حاصل ہوتاہے کہ جو ٹیم اپنے ہدف کے حصول کے لیے منصوبہ بندی اور نظم و ضبط سے اپنا سفر شروع کرے اسے منزل تک پہنچنے میں کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ علم کا دور ہے۔ آنے والا دور تیر و تفنگ کا نہیں علم کا ہے۔ مستقبل اسی کا ہو گا جو علم کو اپنا اسلحہ اپنائے گی۔ مگر آج ہر شخص کو رِیڈ کے سفر سے سبق سیکھنا ہو گا۔ کیونکہ معاشرے کی تعمیر میں ہر شخص کو اپنا حصہ ڈالنا ہو گا۔ میاں وحید نے کہا کہ رِیڈ نے تعلیم کے ساتھ کردار کو فوکس کیا ہے جو قوموں کی کامیابی میں بڑا اہم ہے۔ اساتذہ نے طلباء و طالبات کی کردار سازی کے لیے اپنے حصے کی شمع جلانی ہے۔ اگر اساتذہ نے یہ کام کر لیا تو دنیا ہمیں اوجِ ثریا حاصل کرنے سے نہیں روک سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پیدائشی مسلمان ہیں۔ ان کو انسان بنانا ایک استاد کا کام ہے۔ انہیں طلباء و طالبات کے لیے ماڈل بننا ہو گا۔ اور معاشرے کو بھی اساتذہ کے لیے عزت و احترام کا مقام دینا ہو گا۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ آج طالب علم کو بہترین مسلمان ، بہترین پاکستانی، بہترین کشمیری اور بہترین شہری بننا ہو گا۔ اور بلا تعصب ہمیں مل جل کر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ رِیڈ نے ریاست کا بوجھ بانٹا ہے۔ کوالٹی ایجوکیشن کے میدان میں رِیڈ فائونڈیشن کو حکومت آزاد کشمیر سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے تعلیم میں مسابقت کے جذبے کو پروان چڑھانے میں رِیڈ کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ہمیں منفی کاموں اور رویوں کی جاجے مثبت کاموں میں مسابقت کا جذبہ پیدا کرنا ہو گا تاکہ ایک بہترین معاشرہ ترتیب پا سکے۔ جہالت ہم سب کا مشترکہ دشمن ہے۔ اس کو فتح کرنے کے لیے حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کو مل کر ایک دوسرے کو برداشت کرنا ہو گا۔ میاں وحید نے محکمہ تعلیم کے ذمہ داران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ رِیڈ فائونڈیشن کے اداروں کو رجسٹریشن کے معاملے میں کسی قسم کی مشکلات حائل نہیں ہونی چاہییں۔ اگر رِیڈ جیسے ادارے کے ساتھ کوئی تعصب برتا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔ انہوں نے رِیڈ فائونڈیشن کے طلباء و طالبات ، اساتذہ اور انتظامیہ کو یکتا اور باوقار تقریب منعقد کرنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ اتنے کم وقت میں آزادکشمیر کے اسٹیٹس کو کو توڑا ہے۔ اور ریاستی انتظامیہ بالخصوص محکمہ تعلیم کے افسران کو بھی اسٹیٹس کو کو توڑنے کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا۔ و زیرمال و کسٹوڈین چوہدری علی شان سونی نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے کہ یہاں پر غریبوں اور امیروں کے لیے الگ الگ تعلیم کا نظام اور تعلیمی ادارے ہیں مگر READ فائونڈیشن کو یہ کریڈیٹ جاتا ہے کہ انہوں نے دیہات کی سطح پر ایسے تعلیمی ادارے اور نصاب دیا جو پاکستان کے بڑے بڑے تعلیمی اداروں اور شہروںمیں پڑھایا جاتا ہے۔ جس سے دیہی علاقوں کا ٹیلنٹ نکھر کر سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب پاکستان کا نام دنیا میں READ فائونڈیشن کی وجہ سے پہچانا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ بھمبر جیسی جگہ پر تعلیم کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں میں ورلڈ ریکارڈ قائم کیا گیا ہے جس پر READ کی انتظامیہ مبارکبادکی مستحق ہے۔ آزادکشمیر کے سب سے بڑے تعلیمی نیٹ ورک READ فائونڈیشن کے بانی چیئرمین محمود احمد نے کہا ہے کہ READ فائونڈیشن ایک مقصد نہیں بلکہ معاشرے کی ہمہ گیر تبدیلی کا ذریعہ ہے۔ اور تبدیلی کا سفر صرف تعلیم ہی کے ذریعے ممکن ہے۔ اور اس سفر میں کامیابی اُسی وقت ممکن ہے جب حکومت اور سول سوسائٹی مل کر تعلیم کے ذریعے تبدیلی کو اپنا ذریعہ بنائیں گے۔محمود احمد نے کہا ہے کہ چند سال قبل جب ہم نے A+ والے طلباء و طالبات کو گولڈ میڈل دینے کا سلسلہ شروع کیا تو یہ ایک خواب تھا جس کو ہم نے ممکن بنایا سید اعجاز کے تعاون سے۔اور آج ہم ہر سال آزاد کشمیر کے چھ ریجنز میں گولڈ میڈل دے رہے ہیں۔ یہ پروگرام اعتراف ہے اپنی نسل کے ٹیلنٹ کا اوار ان اساتذہ کا جن کی محنتوں نے READ کو باوقار بنایا۔انہوں نے وزیر تعلیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت سے کچھ نہیں مانگتے مگر ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں کام کرنے دیا جائے۔ اس موقع پر چیف ایگزیکٹو آفیسر رِیڈ فائونڈیشن شاہد رفیق نے کہا کہ چند سال قبل لگایا جانے والا علم کا پودا آج آزادکشمیر بھر میں برگ و بار لا رہا ہے۔ جس سے اس کے معماروں اور وابستگان کے سر جذبہ شکر سے سجدہ ریز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک استاد ، ایک کلاس اور پچیس ہزار روپے سے شروع ہونے والا یہ سفر رکا نہیں ۔ ہم آزادکشمیر بھر میں کوالٹی ایجوکیشن کے لیے سرگرداں ہیں۔انہوں نے کہا کہ قابل فخر بات یہ ہے کہ بھمبر میں رِیڈ فائونڈیشن نے ایک دن میں تین ورلڈ ریکارڈ بنا کر گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کروایا۔ اور یہ ریکارڈ اس وقت بنایا گیا جب پاکستان میں آتے ہوئے غیر ملکی ڈرا کرتے تھے۔ ریڈ فائونڈیشن نے ان حالات میں پاکستان کا نام دنیا میں اچھے نام سے بلند کیا۔ انہوں نے رِیڈ فائونڈیشن کے اساتذہ ، طلبہ اور سول سوسائٹی کا بے شکریہ ادا کیا جن کی کاوشوں سے آج ہم معاشرے میں اعتماد کا مقام حاصل کر چکے ہیں۔ اس موقع پر جنرل منیجراسلم حجازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رِیڈ فائونڈیشن کا یہ خاصہ ہے کہ اس نے ٹیلنٹ کو ابھارا ، سراہا اور آگے بڑھنے کی دھن پیدا کی ۔ اور ریاست میں کوالٹی آف ایجوکیشن کو فروغ دیا جس کی وجہ سے تعلیمی میدان میں مسابقت کا رجحان پروان چڑھا وہاں آزادکشمیر بھر میں پڑھے لکھے نوجوانوں کو بیروزگاری کے جہنم میں جانے سے بچانے میں بھی کردار ادا کیا۔ اس وقت 3500 اساتذہ تعلیمی خدمات سرانجام دیتے ہوئے اپنے گھرانوں کے کفیل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اسی طرح چھوٹے ملازمین اور دفتری سٹاف کو ملازمت فراہم کر کے بیروزگاری کم کر کے حکومت کا بوجھ کم کیا۔ تقریب سے میزبان ریڈ فائونڈیشن بھمبر کے ریجنل منیجر صابر حسین صابر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم کی روشنی بانٹنے میں رِیڈ فائونڈیشن کا بڑا کردار ہے۔ آزادکشمیر میں 80ہزار طلباء و طالبات رِیڈ کے 340 اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ جس میں 8000ہزار یتیم بچوں کو مفت تعلیم دی جار ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یتیم بچوں کو تعلیم کی مفت سہولت کے ساتھ ساتھ گھروں میں مالی سپورٹ بھی کی جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے آج باپ کی شفقت سے محروم بچے میڈیکل ، انجنیئرنگ سمیت دیگر کئی شعبوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ضلع بھمبر میں 59تعلیمی اداروںمیں 16ہزار بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ جبکہ 900 اساتذہ اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ضلع بھمبر میں 1200 یتیم بچے سکول اور گھر میں سپانسرشپ کے ذریعے مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ مگر ان خدمات کے باوجود ہمارے تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن میں مسائل کھڑے کیے جاتے ہیں جو ریاست کی ذمہ داریاں بانٹنے والے ایک ادارے کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔ آخر میں انہوں نے تقریب میں شریک طلباء و طالبات، والدین، سول سوسائٹی کے افراد ، صحافی حضرات اور دیگر تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنا قیمتی وقت رِیڈ فائونڈیشن کے لیے نکالا اور نونہالانِ قوم کی حوصلہ افزائی کی۔ اس کے علاوہ گرینڈ ورلڈ ریکارڈ کے چیف آرگنائزر انعام الحق مسعودی، فرید احمد، محمود شفیع، وسیم احمداور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
————————-
———————–
فائونڈیشن کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات
بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) READ فائونڈیشن کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے ورلڈ ریکارڈ ایونٹ کے چیف آرگنائزر انعام الحق مسعودی نے خطاب کرتے ہوئے کہ آج سے جنچ ماہ قبل بھمبر میں رِیڈ نے تین ورلڈ ریکارڈ بنائے اور ریڈ نے بھمبر کو آزادکشمیر سے نکال کر دنیا بھر میں متعارف کروایا۔ دنیا میں سب سے بڑی کلاس بنائی۔ 5000 سے زائد بچوں نے 35منٹ تک مسلسل ایک سبق پڑھا۔ تقریباً پانچ سو بچوں نے دنیا کا سب سے بڑا کلاس روم بنایا جس کو ایک ٹیچر نے 30منٹ تک پڑھایا۔ اور پیپر ہیٹ پہن کر READکا لفظ لکھا اور یوں کامیابی سے تین ورلڈ ریکارڈ بناکر پاکستان کا نام روشن کیا۔ اس پر رِیڈ فائونڈیشن مبارکباد کی مستحق ہے۔
————————-
———————–
تعلیمی دنیا میں ضلع بھر کی سب سے بڑی تقریب رِیڈ فائونڈیشن
بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) تعلیمی دنیا میں ضلع بھر کی سب سے بڑی تقریب رِیڈ فائونڈیشن نے منعقد کی۔ تقریب میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ میں A+ حاصل کرنے والے ایک سو اڑتیس طلباء و طالبات کو گولڈ میڈل دیے گئے۔ اعلیٰ تعلیمی کارکردگی کے حامل طلباء و طالبات کو کیش پرائز دیے گئے۔ بہترین اساتذہ، بہترین پرنسپلز کو بھی لاکھوں روپے کے کیش انعامات دیے گئے۔ تقریب میں ورلڈ ریکارڈز کی نگرانی کرنے والوں کو بھی سرٹیفکیٹ دیے گئے۔ جبکہ وزیر تعلیم میاں عبدالوحید ، وزیر مال و کسٹوڈین چوہدری علی شان سونی اورجماعت اسلامی کے ضلعی امیر امجد یوسف، رِیڈ کے بانی چیئرمین محمود احمد ، اسلم حجازی، شاہد رفیق، شہناز جاوید، پرنسپل محمد حسین آزاد ، ڈاکٹر ریاض احمد مرزا، ڈاکٹر محمد ریاض محمد، ایوب مسلم، پروفیسر طارق فاروق ، ڈاکٹر مقبول طاہر، طاہر بیگ، چوہدری محمد اکرم ضلعی صدر ٹیچر فائونڈیشن، ظفر نذیر، مدثر ہاشمی، ڈاکٹر ریحانہ ریاض سمیت دیگر نے انعامات تقسیم کیے۔