بھمبر (ڈسٹر کٹ رپورٹر) آزادکشمیر کے سینئر وزیر و وزیر ہائوسنگ، فزیکل پلاننگ، زراعت و لائیوسٹاک چوہدری طارق فاروق نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی سربراہی میں تعلیم کو اپنی اولین ترجیحات میں رکھا ہے۔ نظام تعلیم کی بہتری کے لیے انتظامی اصلاحات لا رہے ہیں۔
حکومت پہلے تین سالوں میں تمام تعلیمی اداروں کی بلڈنگ ،کوالیفائڈ اساتذہ کی تعیناتی اور تمام تعلیمی اداروںمیں سائنٹیفک تعلیم دینے کی تمام ضروریات پوری کرے گی ۔محکمہ تعلیم کے ایڈمنسٹریٹو اور ٹیچنگ کیڈر کو الگ کیا جارہاہے جو اساتذہ دور جدید کا سلیبس پڑھا نہیں سکتے ان کو گولڈن ہینڈ شیک کے ذریعے پوری مراعات دے کرگھر بھیج دیں گے ۔ایڈمنسٹریٹیو سٹاف کے لیے منیجمنٹ کورس کروائے جائیں گے ۔پبلک سیکٹر کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سیکٹر کے تعلیمی نظام کو بہتر بنائیں گے وہی پرائیویٹ تعلیمی ادارے قائم رہیں گے جو تعلیمی معیار پر پورا اتریں گے ۔ڈربوں اور تنگ کمروں میں تعلیم دینے کی روش کو ختم کریں گے ۔نئی نسل کی تعلیم اور تربیت کے لیے سیاسی علاقائی اور دیگر تعصبات سے بالاتر ہو کر تلخ فیصلے کرنے ہوں گے تب جاکر معیار تعلیم میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔
اساتذہ قوم کے معماروں کی تعلیم وتربیت کاعظیم فریضہ اورخدمت سرانجام دے رہے ہیں وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں ۔ اچھے نتائج دینے والے اساتذہ کی جلد پرموشن اور غیرمعیاری رزلٹ دینے والے اساتذہ کے لیے جزاء اورسزاکاعمل نافذ ہوگا۔ تعلیمی اداروں میں تقرریوں کے لیے سیاسی اورسفارشی کلچرکوہمیشہ کے لیے ختم کردیاہے اب محکمہ تعلیم میں تمام تقرریاں NTS کے ذریعے عمل میں لائی جائیں گی۔ میرٹ کاہرممکن خیال رکھاجائے گا۔NTS کے بغیرپہلے سے تعینات اساتذہ کو فارغ نہیں کررہے ان پر NTS کی قدغن ختم کردی گئی ہے جس سے ان میں بے چینی ختم ہوجانی چاہیے تاہم ان کے مطلوبہ معیارکوضروردیکھاجائے گا۔میرٹ پرہر حال میں عمل درآمد ہوگا۔یہی ہماری حکومت کانصب العین ہے کہ قانون وقاعدے اورانصاف کی بالادستی قائم ہو۔ ایک غریب کوبھی ٹیلنٹ کی بنیاد پرنوکری حاصل کرنے کاحق ہے۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے گورنمنٹ گرلزہائیرسکینڈری سکول سوکاسن کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب کی صدارت آزادجموںوکشمیرتعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسرظہیراحمدچوہدری نے کی جبکہ ڈی ای او بھمبراورپرنسپل محترمہ نسرین سلطانہ نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے نصابی وہم نصابی سرگرمیوں میں رپورٹ پیش کی۔ تقریب میں کرنل ریٹائرڈ افتخار احمد، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر راجہ راشد تراب، صدرمعلم (ر) چوہدری محمدخورشید، ایڈمنسٹریٹرضلع کونسل بھمبرمحمدارشد، ڈپٹی ڈائریکٹرزراعت عبدالرئوف ، مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی راہنماانجینئر رضوان انورچوہدری، مسلم لیگ ن کے تحصیل صدر راجہ اظہراقبال، صدرمعلم میاں عبدالرئوف، ممتاز کاروباری شخصیات محمود سبحانی، چوہدری آفتاب، چوہدری محمدیونس بروٹی،ٹھیکیدارمحمداشتیاق، چوہدری یونس، چوہدری خالد، چوہدری طارق جاوید، چوہدری حسین، چوہدری عنایت اللہ، چوہدری منگتو، چوہدری محمدصابر، حاجی مصطفی، ، چوہدری آفتاب سمیت محکمہ تعلیم زراعت کے افسران ، سکول کے اساتذہ ، طالبات اور ان کے والدین اورسول سوسائٹی کی بڑی تعداد موجود تھی۔قبل ازیں سینئروزیرجب سوکاسن پہنچے توان کاوالہانہ استقبال کیاگیا۔ سکول کے سٹاف ، طالبات نے ان پرپھولوں کی پتیاں نچھاورکیں ۔ آزاکشمیرکے سینئروزیرچوہدری طارق فاروق نے کہاکہ ہماراتعلیمی نظام سیاسی مداخلت اور سفارشی کلچر کے باعث انحطاط پذیرہورہاہے ۔ محکمہ تعلیم سے سیاسی اورسفارشی کلچر کے خاتمے کے لیے اہم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ پبلک سیکٹرمیں اساتذہ ، والدین اور بچوں کا لیزان نہیں ہے جبکہ پرائیویٹ سیکٹرمیں اساتذہ ، والدین اور طلباء ایک دوسرے سے رابطے میں رہتے ہیںاور وہاں ان کی کارکردگی اس لحاظ سے بہتر دکھائی دے رہی ہے۔
انھوں نے تعلیمی اداروں میںتمام طلباء طالبات کے ریگولرداخلے نہ جانے پرافسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ اساتذہ صرف اچھے نمبرحاصل کرنے والوں کے ساتھ ساتھ اوسط درجے کے طلباء وطالبات پربھی محنت کریں اورانھیں بھی مقابلے کی دوڑمیں شامل کریں۔ انھوں نے کہاکہ اساتذہ معاشرے کاباوقارطبقہ ہیںاور قوم کے معماروں کامستقبل ان کے ہاتھ میں ہے۔ اس لیے ان پربھاری ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری دیانتداری اور ٹیم ورک کے طورپر سرانجام دیںاور جہاں جہاں کمی کوتاہی ہے اسے دورکیاجائے۔تعلیمی اداروں میں صرف تعلیمی ماحول ہی ہوناچاہیے۔ انھوں نے کہاکہ طلباء وطالبات کی نصابی وہم نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ انھیں تحریک آزادی کشمیر، مسئلہ کشمیر، نظریہ پاکستان، تحریک پاکستان اور مذہبی تعلیم کے لیے بھی اساتذہ اپناکلیدی کرداراداکریں۔ تعلیمی اداروں میں کسی عارضیعوضی تقرری اورتعیناتیوں پرمکمل پابندی ہے۔ ہرچھ میاہ بعد آسامیاں مشتہرکی جائیں گی اور NTS کے ذریعے تقرریاں عمل میں لائی جائیں گی۔ پہلے سے تعینات اساتذہ کوفارغ نہیں کریں گے ان پرNTS والی قدغن ختم کردی گئی ہے تاہم ان کے تعلیمی معیارپران کی تقرریوں کوریگولائز کیاجائے گا۔
سینئروزیر نے کہاکہ تعلیم کو صرف ذریعہ معاش نہ بنایاجائے بلکہ ملک اورقوم کی بہتری اور ترقی نصب العین ہوناچاہیے۔ خواتین کی تعلیم کی طرف زیادہ توجہ دی جائے چونکہ ماں بچے کی پہلی درسگاہ ہے۔ انھوں نے کہاکہ سوکاسن ، کسگمہ اور پنجیڑی میں بہترین تعلیمی ادارے اوراچھے ہسپتال بناکر ان علاقوں کے عوام کی ضروریات پوری کریں گے۔ اس موقع پرانھوں نے گورنمنٹ گرلز ہائیرسکینڈری سکول کوممتاز علمی شخصیت چوہدری اللہ دتہ کے نام سے منسوب کرنے۔ سکول کے لیے کمرہ جات ، سائنس کلاسز کے اجراء اورکوالیفائیڈ ٹیچرز مہیاکرنے کی یقین دھانی بھی کروائی۔ سینئروزیر و وزیرہائوسنگ ، فزیکل پلاننگ ،زراعت ولائیوسٹاک چوہدری طارق فاروق نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طالبات میں شیلڈاورانعامات تقسیم کیے۔انھوں نے سکول کے طلباء وطالبات کے لیے اپنی ذاتی جیب سے ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔