کراچی (اسٹاف رپورٹر) بانی و مہتمم اعلی جامعہ الڈر الشریعہ الرضویہ اور ادارہ سراج القرآن کے چیئر مین سید محمد ثاقب حسین شاہ امجدی نے نے ادارے کے جنرل ورکر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں طلباء و طالبات کا مخلوط تعلیمی نظام عوام کی فلا ح و ترقی کے بجائے قوم کو خاندانی و نسلی ،ذہنی پستی و تنزلی کی طرف دھکیل رہا ہے۔
غیر اسلامی مخلوط تعلیمی نظام کے تحت پڑھنے والی طلباء و طالبات کی خود کشیوں میں بڑھتی ہوئی شرح غیر اخلاقی اور غیر اسلامی ہونے کے ساتھ ساتھ ذہنی پستی و تنزلی کا سبب نتیجہ ہے۔
سید محمد ثاقب حسین شاہ امجدی نے مزید کہاکہ قوم کی ترقیوں کا واحد فطری نظام اسلامی طرز تعلیم ہے یعنی طلباء و طالبات علیحدہ علیحدہ جگہوں پر تعلیم حاصل کریں جوکہ حیات انسانی کی روح ہے اور خواتین اپنی پردہ داری کا لحاظ کریں ناتو اس سے کسی کے ناجائز جذبات اُبھریں گے اور ناہی اس طرح خاندانوں کو ساری زندگی ذہنی کرب برداشت کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہاکہ مخلوط تعلیمی نظام کے بغیر حصول تعلیم طلباء و طالبات کے لئے مزید آسانی بھی ہے اس میں زیادہ تلیف بھی نہیں اور باآسانی دینی و دنیاوی تعلیم کا حصول ناممکن ہوسکتا ہے اس کی ایک مثال جامعہ الصدر الشریعہ الرضویہ ٹرسٹ کا شعبہ اسکولنگ موجود ہے جس سے سمجھا جاسکتا ہے کہ ملک میں اس طرح کی اموات کو جڑ سے ختم کرنے میں اس طرح کے ادارے مثالی ہیں۔
اجلاس میں مرکزی رہنماء مفتی ساجد رضا امجدی ،ڈپٹی کنوینر سید طاہر علی شاہ ،رابطہ سیکریٹری ریحان ہاشم خان ،ناظم نشرو اشاعت سعید رضا امجدی بھی موجود تھے۔ جاری کردہ :۔ میڈیا سیکریٹری