واشنگٹن (جیوڈیسک) دہشت گردی کے خدشات کو بہانہ بنا کر، چین نے اتوار کے روز تبت کے سرحدی خطے میں نئی پابندیاں عائد کردی ہیں، لیکن یہ نئے اقدامات ایسے وقت کیے گئے ہیں جب تبت کے روحانی پیشوا، دلائی لاما نے بھارت میں بودھ مت کی مقبول تعلیمات کی تدریس کا آغاز کیا ہے۔
سرکاری تحویل میں کام کرنے والے چین کے روزنامے ’گلوبل ٹائمز‘ نے پیر کے روز خبر دی ہے کہ اس نئے اقدام کا مقصد دہشت گردی کے خدشات اور خطے میں علیحدگی کی سرگرمی سے نمٹنا ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ حکام اکثر و بیشتر اس قسم کا خوف پیدا کرتے ہیں، جب کبھی اُنھیں تبت کی سکیورٹی پر پابندی عائد کرنی ہوتی ہے۔
تبت کے جلا وطن نیوز میڈیا نے کہا ہے کہ اس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ کوشش یہ کی جا رہی ہے کہ سکیورٹی کو بہتر بنانے کی آڑ میں اِن اقدامات کے تحت تبتیوں کے سفر کو روکا جائے۔
دسمبر میں ’تبت ڈیلی‘ نے پہلی بار اس نئے ضابطے کا اعلان کیا تھا۔
یہ تبتی زبان کا سرکاری روزنامہ ہے۔ اخبار نے کہا ہے کہ اس اعلان پر یکم جنوری، 2017ء سے عمل درآمد ہوگا۔ تاہم، تبتی زبان کے مضامین میں پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے دہشت گردی کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا۔