لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ محمدز بیر حفیظ نے کہا ہے کہ تعلیم کو تجارت بنا کر غریب والدین کے گلے پر چھریاں چلائی جارہی ہیں۔تعلیمی اداروں کو فیسوں میں اضافے کے لئے کھلی چھوٹ دی گئی ، سکول مالکان نے من مانے اضافے کر کے والدین کی مشکلات میں اضافہ کیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ نجی تعلیمی اداروں کو ہر جگہ ڈگریوں کی دکانیں لگانے کی اجازت نے والدین کو دیوالیہ بنا دیا۔ایک نظام ، ایک نصاب اور ایک زبان کے نفاذ کے بنا تعلیمی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، نجی تعلیمی ادارے ایک مافیا کی حیثیت ا ختیار کر چکے ہیں جنہیں قابو رکھنا حکومت کا فرض ہے۔ تعلیم اداروں کی اجارہ داری حکومت کی ناکامی کا واضح ثبوت ہے، سرکاری تعلیمی اداروں کو ٹھکیداری نظام کے حوالے کرکے سہولیات دینے کی بجائے چھینی گئی۔
سرکاری تعلیمی ادارے وڈیروں کے ڈیروں یا جاگیرداروں کے شادی ہالوں میں تبدیل کردیئے گئے ، جبکہ طلبہ و طالبات کھلے آسمان تلے اور قبرستان میں علم کا بسیرا بسا کر بیٹھ گئے۔ حکومت نے جان بوجھ کر سرکاری تعلیمی اداروںمیں خرابیاں پیدا کی گئیں۔ حکومتی اعلیٰ افسران نے اپنے دفاتر میں بیٹھ کر ریوڑیوں کی طرح سکولز کے لائسنس تقسیم کئے، نجی سکول کے مالکان نے دو دو مرلہ مکانوں میں تعلیمی ادارے کھول کر دولت کمانے کا آغاز کیا ہوا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے کوئی باز پرس کا نظام نہیں۔
زبیر حفیظ کامزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے آرڈیننس جاری کرنے کے باوجود پرائیویٹ سکولز کی من مانی کو حکومت کی ناکامی ہے جبکہ سندھ میں سائیں سرکار کی غفلت اور خیبر و بلوچستان حکومتوں کی جانب سے تاحال اقدامات نہ کرنا حکام کے خبث باطن کو ظاہر کرتا ہے۔ وزیر اعظم محض میڈیا پر بیانات دینے کی بجائے قوم کو عملی اقدمات کرکے دکھائیں۔ قوم کو تعریفی و توصیفی بینرز اور اخباری بیانات نہیں عملی اقدامات چاہیں۔