کراچی : انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی رہنمااور امیر طلبہ صاحبزادہ محمد زبیر ہزاروی نے کہا ہے کہ ایزکٹ نامی سافٹویئر کمپنی نے دنیا بھر میں پاکستان کو تعلیم کی دو نمبر سند کے حوالے سے سب سے بڑی منڈی ثابت کردیا ہے، جب اتنے بڑے ادارے اعلیٰ پیمانے پر جعلی سند کر کام کرینگے تو پھر اس ملک کے تعلیمی معیار پر کون بھروسہ کر سکتا ہے، اکثر و بیشتر اخبارات میں پاکستان کی سرکاری و غیر سرکاری تعلیمی اداروں میں جعلی سند اور جعلی نتائج کے بارے میں خبر ملتی رہتی ہے، ایزیکٹ نے تعلیمی سند کا مذاق اڑا کرعالمی طور پر جہالت کے فروغ کے لئے راہ ہموار کی گئی ہے، امریکی خبر رساں ادارے کو انٹر بورذ کے امتحانی مراکز کا دورہ بھی کروانا چاہے جہاں 500اور 1000 روپے میں حل شدہ کاپی فراہم کی جاتی ہے۔
انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ اور کراچی ڈویژن کے ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نقل مافیا اور جعلی سند کا کاروبار باقائدہ ایک صنعت کی صورت اختیار کر چکا ہے،انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے رہنما نبیل مصطفائی نے کہا کہ اس سال انٹر بورڈ کراچی کے امتحانی مراکز میں تاریخ ساز نقل کا انتظام کیا گیا ہے، اوپر سے نیچے تک ہر شخص لفافے کے عیوض تعلیم کا سودہ کر رہا ہے، انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے ناظم سیف الاسلام نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے خصوصی طور پر اپنی آنکھیں بند کی ہوئی ہیں، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں بھی نقل مافیا عروج پر ہے۔
صرف پنجاب کے تعلیمی ماحول میں کچھ بہتری نظر آئی ہے، مختلف جامعات سے آئے ہوئے طلبہ سے سوال و جواب کے سیشن سے انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی، صوبائی اور ڈویژنل ذمہ داران نے خطاب کیا۔