لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کو این جی اوز کے حوالے کرکے تعلیم کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔
حکومت نے ایجوکیشن سیکٹر ریفارمز کے تحت برطانوی ادارہ ڈی ایف آئی ڈی اور دیگر بین الاقوامی این جی اوز اور ورلڈ بنک کیساتھ ملکر پنجاب میں پرائمری، ہائی تک کا نصاب تبدیل کرنے کی منظوری دیدی جبکہ سکولوں کو سول سوسائٹی آرگنائزیشن (این جی اوز) کے حوالے کرنے کے پلان کی منظوری دے کر عملی طور پرتعلیم کو غیر ملکی طاقتوں کے حوالے کردیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں اساتذہ کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے2016ء تک پرائمری سکولوں کا جبکہ 2018ء تک میڑک تک نصاب تبدیل کرنے کی منظوری دینے کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملکی ماہرین تعلیم پر عدم اعتماد پنجاب حکومت کی شعبہ تعلیم سے غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔
غیر ملکی این جی اوز کی ایما پر نصاب میں تبدیلی کی ہر پلیٹ فارم پر مذمت کریں گے، اور ان اقدامات کے خلاف بھرپور تحریک چلائیںگے ۔ بہتر انفراسٹرکچر، سکول مینجمنٹ، اہل اور قابل اساتذہ کی بھرتی، سکولوں میں احتساب کو نظام این جی اوز کے حوالے کرنا حکومت کی گڈ گورننس کے لئے سوالیہ نشان ہے۔زبیر حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے تعلیم کا OLX بنا دیا ہے، تعلیمی اداروں کو غیر ملکی اداروں کے حوالے کرکے طلبہ، اساتذہ اور قوم کے ساتھ گھنائونا مذاق کیا جائے گا، انہوں نے اساتذہ، طلبہ اور قوم سے اپیل کی ہے کہ پنجاب حکومت کو ایسے اقدامات کرنے سے روکا جائے جن سے قوم کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہو رہا ہے۔