ماسکو (جیوڈیسک) روس میں رہائش پذیر سی آئی اے کے سابق ٹیکنیکل اسسٹنٹ ایڈورڈ سنوڈن نے سوئٹزرلینڈ میں سیاسی پناہ کی اپیل کی ہے۔
ماسکو سے ویڈیو لنک کے ذریعے جنیوا میں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول اینڈ فورم آن ہیومن رائٹس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈورڈ سنوڈن کا کہنا تھا کہ میں سوئٹزرلینڈ واپسی کا دل سے خواہشمند ہوں۔ میرے ذہن میں جنیوا کی خوشگوار یادیں آج بھی تازہ ہیں۔
سی آئی اے کے سابق اہلکار نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ سوئٹزرلینڈ میرے لئے سیاسی پناہ کے اعتبار سے آپشن ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس ملک کی کثیر الثقافتی تنوع، انسانی حقوق اور غیر جانبداری کے حوالے سے تاریخ رہی ہے۔
واضع رہے کہ امریکا کے خفیہ ادارے سی آئی اے کے سابق ٹیکنیکل اسسٹنٹ ایڈورڈ سنوڈن امریکی حکومت کی جانب سے فون اور انٹرنیٹ کے ذریعے نگرانی کے پروگرام کی معلومات منظرعام پر لائے تھے۔ ایڈورڈ سنوڈن نے 2003ء میں امریکی فوج میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے سپیشل فورسز کے ساتھ تربیت شروع کی لیکن تربیت کے دوران ان کے دونوں ٹانگیں ٹوٹ گئیں اور اس سے الگ ہوگئے۔
انہوں نے اپنی پہلی نوکری نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے میری لینڈ یونیورسٹی میں واقع خفیہ مرکز میں گارڈ کے طور پر شروع کی اور اس کے بعد خفیہ ایجنسی سی آئی اے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سکیورٹی کے شعبے میں کام کیا۔
باقاعدہ تعلیمی قابلیت نہ رکھنے کے باوجود کمپیوٹر میں اپنی صلاحتیوں کی وجہ سے وہ ایجنسی میں تیزی سے ترقی کرتے گئے اور 2007ء میں انھیں جنیوا میں سفارتکار کے روپ میں سی آئی اے کی پوسٹ پر تعینات کیا گیا تھا۔