کراچی(خصوصی رپورٹ) موثر قانون سازی کے بغیر دہشت گردی پر قابو پانا ممکن نہیں کمزور عدالتی نظام دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کا باعث بن رہا ہے صوبائی ہائیکورٹس کی جانب سے سفاک قاتلوں کی سزائیں معطل ہونے سے شہداء کے ورثا کا غم پھر سے تازہ ہو گیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان ملکی صورت حال اور قومی سلامتی کو مد نظر رکھتے ہوئے نوٹس لیں اور قاتلوں کو اپنے انجام تک پہنچانے کے لئے ٹھوس حکمت عملی مرتب کریں ملک میں دہشت گردوں کے سیاسی سپورٹرز کو بھی دہشت گرد قرار دیا جائے انتہا پسندوں کا تعلق کسی بھی مکتب فکر سے ہو بلا امتیاز سختی سے کچلنا ہو گا ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید مہدی عابدی نے سانحہ پشاور کے حوالے سے منعقدہ تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا
انہوں نے کہا کہ آج سیاسی جماعتیں اور حکمران دہشت گرد طالبان کا نام لینے سے گریزاں ہیں پاکستان کے دارالخلافہ میں طالبان کے حق میں ریلیاں نکالی جارہی ہیں آج ہمیں دہشت گردوں کے خلاف کھل کر بولنا ہو گا انشااللہ پاکستانی عوام بیدار ہے وہ طالبان اور ان کے حواریوں کو مملکت خداداد پاکستان کی سلامتی کیساتھ گھناوُنا کھیل نہیں کھیلنے دینگے انہوں نے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی شفایابی کے لئے دعا بھی کی ۔تقریب میں کارکنا ن کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور ملکی سلامتی اور آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کے لئے خصوصی دعا ئیں کیں۔۔