واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے کہا ہے کہ کوششوں کے باوجود بھی پاکستان اوربھارت کے درمیان تعلقات کے رجحان میں تبدیلی کیلیے کچھ ممکن نہیں، جنوبی ایشیا کے جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تبدیلی صرف مستقل کوششوں اور باقاعدہ بات چیت ہی سے ممکن ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے میڈیا بریفنگ میں اس سوال کے جواب میں کہ دونوں ممالک کے سربراہان کی روس میں ملاقات کو امریکا کس تناظر میں دیکھتا ہے، کہاکہ ایسی ملاقات جوابھی ہوئی ہی نہیں، اس پر کچھ کہا نہیں جا سکتا اور عوامی سطح پراس حوالے سے کچھ کہنااحمقانہ عمل ہوگا۔
تاہم انھوں نے کہا گزشتہ ہفتے وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کو عوامی سطح پر تعلقات بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات امریکا کے لیے انتہائی اہمیت رکھتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاایک اہم خطہ ہے جسے متعدد چیلنجز کا سامنا ہے اگر دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات قائم رکھیں تو بہت سے مشترکہ چیلنجز پر کام شروع کر سکتے ہیں، ان تمام چیلنجز پر دونوں کو مل کر کام کرنا ہو گا اور امریکا دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کم ہوتے دیکھنا پسند کرے گا۔