تحریر: سجاد گل آپ نے وہ لطیفہ نما کہانی تو سنی ہوگی جس میں ایک آدمی کے پاس ایسی مرغی تھی جو ہر روز سونے کا انڈہ دیتی تھی، اُس آدمی کے دماغ میں لالچ کے جراثیموں نے جنم لیا ، اُس نے سوچا کیوں نہ مرغی کو ذبح کر کے تمام انڈے ایک ہی دفعہ نکال لئے جائیں، اُس نے مرغی ذبح کی تویہ دیکھ کرحیران و پریشان ہو گیا کہ مرغی سے ایک بھی انڈہ برآمد نہ ہوا، اِس کام کے بعد وہ بہت پچھتایا ،مگر اب کچھ نہیں ہو سکتا تھا، نتیجہ۔۔۔لالچ بری بلا ہے۔
اگر خدانخواستہ یہ کہانی کسی سائنسدان نے پڑھی ہو گی تو اس نے ضرور سوچا ہو گا کہ اِس لطیفے کے موجد نے غلطی سے اسے کہانی کا نام دے دیاہے دراصل یہ لطیفہ تھا ،کیوں کہ کہاں سونا اور کہاں مرغی ،سائنس تو کبھی نہیں مانے گی کہ کوئی مرغی سونے کا انڈہ دے سکتی ہے، میرا خیال یہ ہے میری طرح کے کسی نالائق طالبِ علم نے اردو (ب)کے پیپر میں لالچ بری بلا ہے کہانی لکھنی تھی،کہانی تو اسے آتی نہیں تھی لہذا اس نے یہ لطیفہ لکھ کر اسے کہانی کا نام دے دیا اور آخر میں لکھ دیا ،نتیجہ ۔۔۔لالچ بری بلا ہے، پیپر چیکر نے یہ کہانی پڑھ کر اپنے پوتے کو سنا دی ہو گی اور اِس روایت نے چلتے چلتے اِس لطیفے کو کہانی بنا دیا۔
Rana Afzal
حالیہ دنوں میں بھی ایک ایسا لطیفہ منظرِ عام پر آیا ہے، قومی اسمبلی کے رکن رانا افضل (جنکا تعلق جماعتِ اقتدار ن لیگ سے ہے )نے آگ بگولہ ہو کر کہا کہ دنیا ہمیں حافظ سعید کے طعنے دیتی ہے ، حافظ سعید کون سے انڈے دیتے ہیں جو پاکستان نے انہیں پال رکھا ہے،جناب رانا افضل صاحب آپکی معلومات میں اضافے کے لئے بتاتا جائوں کہ دنیا میں ایسا کوئی بھی انسان موجود نہیں جو انڈے دیتا ہو ،اور کسی میل (نر) سے انڈوں کی امید ،توبہ توبہ، انڈے دینے والا کام ن لیگ کو ہی مبارک ، ویسے رانا صاحب آپس کی بات ہے ن لیگ والے جو انڈے دے رہے ہیں ان کی تفصیل سے تھوڑا آگاہ توفرما ئیں،نواز شریف صاحب نے کونسے انڈے دئیے ہیں جن سے قوم نے ناشتہ کیا ہے، یا طلال چوہدری نے کہا انڈے دئیے ہیں جن کا املیٹ قوم کو نصیب ہوا ہے،یا پھرتین خواجوں اور دو تین رانوںنے کس کھڈ میں انڈے دئیے ہیں جن سے تا حال بچے نہیں نکلے، کہیں ایسا تو نہیں آپ رانا ثنا اللہ کے ماڈل ٹائون والے انڈوں پر اُترا رہے ہوں، یا نواز شریف کے پانامہ والے انڈوں پر فخر کر رہے ہوں، یا پھرسر تاج عزیز کے خارجی امور کے انڈوں پر خوش ہو رہے ہوں ،یامشاہد اللہ خان کے انڈوں پر بغلیں بجا رہے ہوں، یا پھر شاھد خاقان عباسی کے پیٹرول میں دئیے انڈوں پر شادما ں ہوں،یا عابد شیر علی کے پانی میں دئیے انڈوں پر پُرمسرت ہوں، یاغلام مرتضیٰ جتوئی کے انڈوں پر کسی غلط فہمی کا شکار ہوں۔
جو انہوں نے انڈیسٹریز کے معاملات میں دیئے، جناب ذرا یہ تو بتائیں آپ نے کونسے انڈے دئیے ہیں اور وہ انڈے کہاں ہیں،اگر کہیں ہیں تو سنبھال رکھنا سردیاں سر پہ ہیں اچھا ریٹ مل جائے گا۔وا ہ صاحب آپ بھارت کی باتوں میں آگئے ہیں، آپ بہت بھولے ہیں، چچا نورا سے بھی زیادہ بھولے،چچا نورا کی شادی کے بیس سال گزر گئے مگر کوئی بچہ بچی پیدا نہ ہوا، بعد میں پتہ چلا انکی والدہ مرحومہ نے ایک دفعہ نصیحت کی تھی ”بیگانی لڑکیوں کی طرف نظر اٹھا کر بھی نہیں دیکھنا”محترم انڈوں والی سرکار اب میں آپ کوحافظ سعید کے متعلق کچھ قانونی باتیں بتانے لگا ہوں ،آپ اور آپ جیسے چند اورلوگوں کو یہ غلط فہمی ہے کہ حافظ سعید کی جماعت الدعوة کالعدم تنظیموں میں شامل ہے۔
Hafiz Saeed
آپکی اطلاع کے لئے عرض کر دوں یہ ایک غلط فہمی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ،اس بارے میں نیکٹا (NATIONAL COUNTER TERRORISM AUTHORITY) کی ویب سائٹ دیکھیں حقیقت آپ پر آشکار ہو جائے گی،اورکچھ عرصہ پہلے سیکر یٹری خارجہ نے سینٹ کی ایک کمیٹی کو بریفینگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ جماعت الدعوة کالعدم تنظیموں میں شامل نہیں اور نہ ہی جماعت الدعوة پر پابندی ہے، رہی بات حافظ سعید پر بھارتی الزامات کی تو پاکستان کی عدلیہ حافظ سعیدکو ان تمام الزامات سے بری قرار دے چکی ہے، اب میںآپ کو ماضی کا آئینہ دیکھانے لگا ہوں، آپ کو جنرل پرویز مشرف کا زمانہ تو یقینا یاد ہو گا،جب مشرف سے امریکہ نے کہا کہ حافظ سعید کو گرفتار کیا جائے پرویز مشرف نے جواب دیا کہ حافظ سعید کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ انہیں کثیر عوامی حمایت حاصل ہے، اور مشرف کے ندیم ملک کے ساتھ انٹرویو بھی ملاخطہ فرمائیں جس میں وہ حافظ سعید کو پاکستان کا ہیرو کہتے ہیں۔
ایک آرمی چیف کسی ایسے شخص کو کیسے ہیرو کہہ سکتا ہے جو دہشتگرد ہو، انڈوں والی سرکار ذرا بتائیں تو کیا کبھی کسی دہشتگر کو بھی عوامی حمایت حاصل ہوتی ہے،نہیں جناب عوامی حمایت ہمیشہ عوامی نمائندے کو حاصل ہوتی ہے، پاکستان میں زلزلہ آئے یا سیلاب ،حافظ سعید کی جماعت سب سے آگے نظر آئے گی، کشمیر کی آزادی کی بات ہو یا پاک فوج کی حمایت کا معاملہ ،جماعت الدعوة پیش پیش نظر آئے گی،دفاع پاکستان کا معاملہ ہو یا نظریہِ پاکستان کی حفاظت کامسئلہ، جماعت الدعوة آپ کو صف اول میں دیکھائی دے گی،جناب آپ انڈیا کی بولی بولنا بند کر یں ،آپکے انڈوں والے بیان کے بعد مجھے ڈر ہے کہ کل کہیں آپ (ISI)پر بھی سوال اٹھانا شروع نہ کردیں ،کیوں کہ انڈیا تو آئی ایس آئی پربھی یہ الزام عائد کرتا ہے کہ وہ دہشتگردوں کا ساتھ دیتی ہے،جناب ذرا ہوش کے ناخن لیں اور انڈوں والے بیان دینا بند کر کے آپ بھی حافظ سعید کی طرح محب وطن ہونے کا ثبوت دیں،ورنہ آپکے انڈوں کا معیا ر ویسے بھی عمران خان نے کافی گرا دیا ہے اوریہ انڈے سردیوں میں بھی بکتے دیکھائی نہیں دے رہے۔
Sajjad Gul
تحریر: سجاد گل dardejahansg@gmail.com Phon# +92-316-2000009 D-804 5th raod satellite Town Rawalpindi