نیویارک (اصل میڈیا ڈیسک) سپر فوڈ کہلانے والا قدرت کا انمول تحفہ انڈا انسانی جسم کے لیے نہایت ضروری ہے، یہ ناصرف پروٹین کے حصول کا آسان ذریعہ ہے بلکہ اس میں امینو ایسڈز، اینٹی آکسیڈنٹس اور آئرن بھی پایا جاتا ہے۔
چونکہ آج کل سردیوں کا موسم ہے اور انڈے کی تاثیر گرم ہوتی ہے لہٰذا اس کی فروخت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
انڈوں کے حوالے سے لوگوں کی مختلف رائے پائی جاتی ہے، آپ نے بھی کچھ لوگوں کو یہ کہتے ضرور سنا ہوگا کہ انہیں ابالنے یا فرائی کرنے سے قبل فریج میں نہیں رکھنا چاہیے جب کہ کچھ یہ بھی کہتے ہیں کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
آئیے جانتے ہیں کہ معروف برطانوی شیف جیمز مارٹن اس حوالے سے کیا رائے دیتے ہیں۔
ایک پروگرام کے دوران جیمز نے اس سوال کی وضاحت کرنے کے لیے دو انڈے لیے جن میں سے ایک بطخ جبکہ دوسرا مرغی کا تھا۔
ان میں سے بطخ کے انڈے کو ریفریجریٹر میں رکھے بغیر فوری طور پر ابالا گیا جبکہ مرغی کے انڈے کو ریفریجریٹر میں 2 سے 3 گھنٹے رکھنے کے بعد ابالا گیا۔
ان دونوں انڈوں کو ابالنے کے بعد کاٹا گیا تو اس میں نتیجہ یہ سامنے آیا کہ بطخ کا انڈا مکمل پک چکا تھا جبکہ مرغی کا انڈا مکمل طور پر نہیں پکا تھا۔
اس کے علاوہ ان کی انڈوں کی اشکال اور ان کے فلیور میں بھی کافی فرق تھا جن کی وجوہات کو جیمز مارٹن نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم فریج میں انڈوں کو رکھ دیتے ہیں تو وہ اس میں موجود دیگر اشیا کی بو اور ذائقے کو اپنے اندر جذب کر لیتے ہیں جس کے نتیجے میں انڈا اپنا ذائقہ کھو دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ انڈوں کو ابالنے سے قبل ریفریجریٹر میں نہیں رکھنا چاہیے بلکہ انہیں خشک اور ٹھنڈی جگہ پر رکھ دیں جس کے باعث انڈے کا اصلی فلیور اس میں موجود رہتا ہے۔
تاہم دیگر ماہرین کے مطابق انڈوں کو فریج میں اس لیے رکھا جاتا ہے تاکہ یہ گرم موسم کے باعث خراب نہ ہوں لہٰذا موسمِ سرما میں ویسے بھی انڈوں کو فریج میں رکھنے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔