قاہرہ (جیوڈیسک) مصر کے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے قافلے کو ایک خطرناک بم دھماکے سے نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی گئی ہے تاہم وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے ہیں۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل زکریا عبدالعزیز کا قافلہ مشرقی قاہرہ کی یاسمین کالونی سے گذررہا تھا۔ قافلے کے گذرتے ہی سڑک پر کھڑی ایک کار میں زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں کار پرزے پرزے ہوگئی۔ دھماکے کے نتیجے میں ایک راہ گیر زخمی ہوا ہے تاہم یہ دھماکہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے قافلے کے گذرنے کے ایک منٹ بعد ہوا جس کے نتیجے میں وہ محفوظ رہے ہیں۔
مصر کے سیکیورٹی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ دھماکے میں خطرناک دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔ غالب امکان ہے کہ یہ دھماکہ ٹی این ٹی نامی بارود سے کیا گیا جس کی مقدار ساڑھے تین کلو گرام بتائی جاتی ہے۔ دھماکہ خیز مواد ایک مسروقہ کار میں نصب کیا گیا تھا اور اس دھماکے کا ہدف اسسٹنٹ اٹارنی جنرل تھے۔
دھماکہ ریمورٹ کنٹرول کی مدد سے کیا گیا مگر دھماکہ اس وقت ہوا جب وی آئی پی شخصیت جائے وقوعہ سے جا چکی تھی۔ دھماکے کے فوری بعد پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کیے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ سابق اٹارنی جنرل ھشام برکات پر ہونے والے جان لیوا قاتلانہ حملے سے کافی حد تک مشابہت رکھتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں اسسٹنٹ پراسیکیوٹر کے قافلے میں شامل تین کاروں کو نقصان پہنچا ہے تاہم اس میں تمام افراد محفوظ رہے ہیں۔ زکریا عبدالعزیز بھی مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ مصری وزارت صحت کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوا ہے جسے علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ اب اس کی حالت کافی بہتر ہے۔