قاہرہ (جیوڈیسک) مصر میں2011 میں سابق صدر حسنی مبارک کے خلاف شروع ہونے والی بغاوت کے 4 برس پورے ہونے پر مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز میں جھڑپیں ہوئیں جس میں ایک پولیس اہلکار سمیت 12 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
زیادہ تر ہلاکتیں شمالی قاہرہ میں ہوئیں، ایک شخص مصر کے دوسرے بڑے شہر سکندریہ میں بھی ہلاک ہوا، قاہرہ میں مظاہرین سے جھڑپ میں ایک پولیس اہلکار بھی مارا گیا، انقلاب کی چوتھی سالگرہ کے موقع پر دارالحکومت قاہرہ میں صدر عبدالفتاح السیسی کے حامیوں نے جشن بھی منایا، اس موقع پر سخت سیکیورٹی کے باوجود اخوان المسلمون کے سیکڑوں کارکن پہنچ گئے اور صدر السیسی کیخلاف مظاہرہ کیا۔
جھڑپوں میں متعدد سیکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے، قاہرہ میں ایک بم دھماکا بھی ہوا، پولیس نے قاہرہ میں مظاہرین کو التحریر اسکوائر کی طرف مارچ کرنے سے روکنے کیلیے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ربر کی گولیاں چلائیں۔
سابق صدر حسنی مبارک کی حکومت کے خلاف مصر میں شروع ہونے والی تاریخی بغاوت کی چوتھی سالگرہ سے قبل موجودہ صدر عبدالفتح السیسی کی حکومت نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہوئے تھے، مصری حکومت نے سینائی میں مزید 3 ماہ کیلیے ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔