قاہرہ (جیوڈیسک) مصر میں مسلح حملہ آوروں نے سرحدی محافظوں کی چوکی پر حملہ کر کے کم از کم 15 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ یہ مصر میں سابق صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ہونے والا سب سے بڑا حملہ ہے۔
فوج نے محمد مرسی کی جمہوری حکومت کا جولائی 2013 میں تضتہ الٹتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا اور سابقہ حکومت کے سینکڑوں حامیوں کو اب تک سزائے موت دی جا چکی ہے۔
اس کے بعد سے شدت پسندوں نے سیکورٹی فورسز پر حملوں کا سلسلہ شروع کر دیا تھا جس میں اب تک متعدد فوجی اور سیکورٹی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔ سیکورٹی آفیشلز کے مطابق ہفتے کو قاہرہ سے 630 کلو میٹر دور صحرائی علاقے ال فراف راہ میں کیے گئے اس حملے میں شدت پسندوں نے دستی بموں، آر پی جی اور بھاری مشین گنوں کا استعمال کیا۔
اسٹیٹ نیوز ایجنسی مینا نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں دس اہلکار زخمی بھی ہوئے جبکہ فورسز کی جوابی کارروائی کے دوران 3 حملہ آور بھی مارے گئے۔ یاد رہے کہ اس سے چند دن قبل ہی سنائی میں راکٹ حملوں کے دوران سات شہری اور ایک فوجی ہلاک ہو گیا تھا۔