قاہرہ (اصل میڈیا ڈیسک) مصر میں کرونا وائرس سے متاثرہ پہلے ڈاکٹر کی زندگی کا چراغ بجھ گیا۔ ڈاکٹر احمد اللواح جامعہ ازہر کے میڈیکل کالج میں کلینیکل پیتھالوجی کے پروفیسر تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی کی آخری سانسیں اسماعیلیہ میں ابو خلیفہ ہسپتال کے خصوصی شعبے میں پوری کیں۔
ڈاکٹر اللواح کے دوستوں اور رشتے داروں نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ 50 سالہ احمد کا تعلق شمالی مشرقی مصر کے شہر بورسعید سے ہے۔ انہیں کرونا وائرس ایک بھارتی کارکن سے منتقل ہوا جو صوبے میں واقع انویسٹمنٹ زون کے ایک کارخانے میں کام کرتا ہے۔ یہ کارکن ڈاکٹر احمد کے پاس اپنے چیک اپ کے لیے گیا تھا۔ بعد ازاں وہ کرونا سے متاثرہ پایا گیا۔
مذکورہ بھارتی کارکن کے کرونا سے متاثر ہونے کی خبر ملتے ہی ڈاکٹر احمد اللواح اپنے گھر میں خود پر قرنطینہ عائد کر کے بیٹھ گئے۔ تاہم ان کی حالت بگڑ گئی جس کے بعد انہیں اسماعیلیہ میں ابو خلیفہ کے علاقے میں واقع ایک ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ البتہ مصری ڈاکٹر زندگی کی بازی ہار گیا۔ اس سے چند روز قبل کرونا میں مبتلا بھارتی کارکن بھی چل بسا تھا۔
دوسری جانب بورسعید کے گورنر میجر جنرل عادل الغضبان نے ڈاکٹر احمد اللواح کی موت پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللواح نے قربانی اور دلیری کی شان دار نظیر پیش کی ہے۔ انہوں نے اپنے وطن کے لوگوں کو بہترین پیغام پہنچاتے ہوئے اپنی جان جان آفریں کے سپرد کر دی۔
واضح رہے کہ مصر کی وزارت صحت اتوار کی شام کرونا وائرس کے 33 نئے کیسوں اور مزید 4 اموات کے اندراج کا اعلان کیا تھا۔ اس طرح ملک میں اب تک کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 609 ہو گئی ہے۔ متاثرین میں سے 40 افراد دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔