قاہرہ (جیوڈیسک) مصر کی عدالت نے اخوان المسلمون کے سیاسی ونگ ’’فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی‘‘ پر پابندی عائد کردی جس کے پلیٹ فارم سے معزول صدر محمد مرسی 2012 میں صدارتی انتخاب میں کامیاب ہوئے تھے۔
مصر کی عدالت نے ” فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی ” پر پابندی عائد کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ سیاسی جماعت نے گزشتہ سال سیاسی افراتفری کے دوران پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی کی جبکہ پارٹی کارکن شہریوں کے قتل عام اور ہنگامہ آرائی میں ملوث پائے گئے ہیں جو قومی یکجہتی کے خلاف اور دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے جب کہ عدالتی فیصلے کو کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔
دوسری جانب فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی کے وکیل نے عدالتی فیصلے کو انصاف کے بنیادی اصولوں کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اخوان المسلمون کے سیاسی ونگ پر پابندی انقلاب کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی ایک کڑی ہے جبکہ عدالتی فیصلے کو کسی بھی عدالت میں چیلنج نہ کیا جانا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ مصر کی سابق عبوری حکومت نے اخوان المسلمون کو گزشتہ سال دہشت گرد جماعت قرار دے کر اس کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی تھی تاہم اس موقع پر اس کے سیاسی ونگ ” فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی ” کے بارے میں کسی قسم کی وضاحت نہیں کی گئی تھی۔