مصر کی عدالت نے اخوان المسلمون کے 183 حامیوں کو سزائے موت سنا دی

Prisoners

Prisoners

قاہرہ (جیوڈیسک) مصر کی عدالت نے اخوان المسلمون کے 183 حامیوں کو پولیس افسران کے قتل کے الزام میں موت کی سزا سنا دی ہے۔

اخوان کے ان حامیوں کو اگست 2013 میں ہونے والے ہنگاموں میں 11 پولیس افسران سمیت 2 شہریوں کو ہلاک کرنے کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی ہے تاہم ان میں سے 34 افراد کو ان کی غیرموجودگی میں سزا سنائی گئی ہے جبکہ انہیں اپنی سزا کے خلاف اپیل کرنے کا حق بھی دیا گیا ہے۔

دوسری جانب سزا پر اپنے ردعمل میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ یہ متنازعہ فیصلہ مصر کے فرسودہ انصاف کے نظام کی عکاسی کرتا ہے لہٰذا اس طرح کی سزائیں فوری طور پر معطل کر کے ملزمان کا ٹرائل عالمی معیار کے مطابق کیا جائے۔

واضح رہے کہ 2011 میں بڑے عوامی احتجاج کے بعد حسنی مبارک کی حکومت کو ختم کردیا گیا تھا اور ملک میں ہونے والے پہلے جمہوری انتخابات کے بعد اخوان المسلمون کے محمد مرسی صدر منتخب ہوگئے تھے لیکن صرف ایک سال بعد ہی 2012 میں فوجی مداخلت کے بعد ان کی حکومت ختم کردی گئی تھی جس کے بعد ملک بھر میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور مرسی کے حامیوں نے شدید احتجاج کیا جس دوران سینکڑوں لوگ زندگی کی بازی ہار گئے۔