ماسکو (جیوڈیسک) مصر کے صحرائے سینا میں گرکر تباہ ہونے والے روسی طیارے کی ایئر لائن ے دعویٰ کیا ہے کہ طیارے کی تباہی کسی تکنیکی خرابی یا اندرونی وجہ سے نہیں ہوئی بلکہ اس کی تباہی کے ذمہ دار بیرونی عوامل ہیں تاہم کمپنی نے بیرونی عوامل کی وضاحت نہیں کی جبکہ داعش پہلے ہی دعوی کرچکی ہے کہ طیارہ اس نے مار گرایا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تباہ شدہ روسی طیارے کی ایئر لائن نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا طیارہ کسی اندورنی سبب یا تکنیکی خرابی سے تباہ نہیں ہوا بلکہ اس کی تباہی کی وجہ بیرونی عوامل ہیں۔ ماسکو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایئر لائن کے سینئر ایگزیکٹو الیگزینڈر سمیروف کا کہنا تھا کہ ایئر بس 321 کی تباہی کسی بھی صورت میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے نہیں ہوئی کیونکہ طیارہ بہترین حالت میں تھا تاہم اس کی تباہی کی ایک ہی وجہ ہوسکتی ہے اور وہ ہے بیرونی عوامل تاہم انہوں نے بیرونی عوامل کی وضاحت کرنے سے گریز کیا۔
دوسری جانب مصر اور روس نے داعش کی جانب سے طیارے کو مار گرائے جانے کے دعوے کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ طیارے کی تباہی کی روس، مصر اور فرانس کے ماہرین تحقیقات کر رہے ہیں اور جلد طیارے کی تباہی کی وجوہات سامنے آجائیں گی۔ روسی صدر ولادیمر پوٹن نے وزیر ٹرانسپورٹ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے اس لیے اس کی مکمل اور بامقصد تحقیقات کی جائیں اور اس کے مطابق ہی رد عمل کا اظہار کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل روسی ایئر لائن کا طیارہ مصر کے علاقے سینائی میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں سوار تمام 224 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ داعش نے دعوی کیا ہے کہ طیارے کو اس نے مار گرایا ہے اور اس کے ثبوت کے طور پر انہوں نے ایک ویڈیو بھی جاری کردی ہے۔