قاہرہ (جیوڈیسک) مصر میں اخوان المسلمون کی ایک مبینہ حامی خاتون کو فیس بک پر فوج اور پولیس کے خلاف اشتعال پھیلانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
حکام کے مطابق خاتون نے انقلابی اتحاد کے نام سے فیس بک پر ایک پیج بنایا تھا جس پر سرکاری عمارتوں، بینکوں، پولیس کی گاڑیوں اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کیلئے اکسایا جاتا تھا۔ سرکاری ادارے کا کہنا ہے کہ 53 سالہ ملزمہ نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اخوان المسلمون کی حامی ہے اور ترکی میں موجود اخوان کے ارکان کیساتھ رابطے میں ہے۔
خاتون کی گرفتاری پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصر میں اخوان المسلمون کے حامیوں کے خلاف تاحال کریک ڈاؤن جاری ہے، مصری نے گرفتار کی گئی خاتون کے حوالے سے یہ بھی رپورٹ کیا ہے کہ مذکورہ اخوان ارکان نے اسے کارروائیاں کرنے کے لیے بھی کہا تھا۔