قاہرہ (جیوڈیسک) مصر کے سابق مفتی اعظم ڈاکٹر علی جمعہ کو قاتلانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا تاہم وہ محفوظ رہے۔ یہ واقعہ الجیزہ صوبے کے شہر “6 اکتوبر سِٹی” میں پیش آیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق سابق مفتی اعظم نماز جمعہ کا خطبہ دینے کے لیے شہر کی ایک مسجد میں داخل ہو رہے تھے کہ اس دوران مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں ڈاکٹر علی جمعہ کے ذاتی محافظین زخمی ہوگئے تاہم انہیں کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا۔
سابق مفتی اعظم نے مسجد میں جمعہ کا خطبہ دیا اور نماز بھی پڑھی۔ اس کے بعد وہ وہاں سے روانہ ہوگئے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ حملہ آوروں کو گرفتار کیا گیا ہے یا نہیں۔
مصری اخبار “اليوم السابع” نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا کہ الشیخ علی جمعہ کو شہر کے علاقے غرب سومید میں واقع مسجدِ “فاضل” میں داخل ہوتے وقت نقاب پوش افراد کی جانب سے فارئرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
تاہم پہرے دارسابق مفتی اعظم کو بنا کسی ضرر کے فوری طور پر مسجد کے اندر لے جانے میں کامیاب ہوگئے۔
ادھر مصر کے عظیم اسلامی مرکز الازہر الشریف کی جانب سے سابق مفتی اعظم ڈاکٹر علی جمعہ پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔