مصر (جیوڈیسک) کی گتھی سلجھانے امریکی ایلچی مصر پہنچ گئے ہیں، تو فرانسیسی صدر ہولینڈ اوراقوام متحدہ سیکریٹری جنرل بان کی مون نے مصر کی صورتحال کو مفاہمت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ مصر کی عبوری حکومت نے اخوان المسلمون کے چودہ اعلی عہدیداروں کے اثاثے منجمد کر دیئے ہیں۔ حکام نے نامعلوم مقام پر قید سابق صدر محمد مرسی سے تفتیش کی ہے۔
مصر میں برطرف صدر محمد مرسی کے ہزاروں حامی قاہرہ میں ایسے موقع پرمظاہرہ کر رہے ہیں جب امریکا کے اعلی سفارتی نمائندے مصر کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے مصر میں موجود ہیں۔ امریکہ مصر کی فوج سے پہلے ہی معزول صدر مرسی کی رہائی کا مطالبہ کر چکا ہے۔
امریکی ایلچی عبوری حکومت، ملکی فوج اور سیاستدانوں پر زور دیں گے کہ مرسی کی برطرفی اور فوج کے اقتدار پر قبضے کے بعد مصر میں جلد منتخب سویلین حکومت کو اقتدار میں آنا چاہیے۔ دوسری جانب مصر کے عبوری وزیر منصوبہ بندی اشرف العربی کا کہنا ہے کہ مصر عرب ممالک کی امداد پر تو بھروسہ کرتا ہے مگر عالمی مالیاتی ادارے کی امداد کی اسے کوئی ضرورت نہیں۔