قاہرہ (جیوڈیسک) مصر میں حکومتی تنصیبات کو نقصان پہنچانے اور فوجیوں پر حملوں کے الزام میں سابق صدر مرسی کے حامیوں 312 اسلام پسندوں کیخلاف ملٹری کورٹ میں مقدمہ چلائے جانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
صدر عبدالفتح السیسی کے جولائی 2013ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سابق صدر مرسی کے حامی اتھارٹیز کا نشانہ بن رہے ہیں،جن پر عدلیہ کے استحصال کا الزام بھی ہے۔ مصری فوجیوں پر حملے کے بعد صد رالسیسی نے مرسی کے حامیوں کے خلاف ملٹری ٹرائل کا حکم دیا تھا جس پر اب عمل درآمد کیا جارہا ہے۔312اسلام پسندوں کے خلاف آرمی ٹربیونل قائم کرکے مقدمات چلائے جائیں گے۔ ان پر حکومتی اورشہری تنصیبات کو نقصان پہنچانے۔
پولیس کی گاڑیاں تباہ کرنے اور پولیس اور آرمی پر حملوں کے الزامات ہیں،جبکہ عدالت پر حملے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ 2013ء میں مرسی کی حکومت کا تختہ پلٹنے کے بعد پورے ملک میں پرتشدد جھڑپیں شروع ہوگئی تھیں، جن میں تقریباً 1400افراد ہلاک ہو گئے تھے، جبکہ فورسز نے 15ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔