کراچی (جیوڈیسک) مصر نے پاکستان اور چین سے جے ایف 17 تھنڈر کے بجائے فرانس سے چوبیس رافیل لڑاکا طیارے لینے کا اعلان کر دیا۔ مصر 2010 سے پاکستان سے جے ایف 17 تھنڈر خریدنے میں دلچسپی ظاہر کر رہا تھا۔
چینی اخبار چائنہ ٹائمز اور واشنگٹن کی ڈیفنس نیوز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصر نے داعش کے خطرے اور مغربی ممالک سے بہتر تعلقات کی خاطر پاکستان سے تھنڈر طیاروں کی بجائے فرانس سے معاہدہ کرنے کو ترجیح دی ہے۔ فرانس بھارت اور قطر کو رافیل طیارے فروخت کرنے کی کوشش میں ہے جب کہ چین اور پاکستان اپنے طیاروں کے ممکنہ خریدار دیکھ رہے ہیں۔
ارجنٹینا، نائیجیریا اور میانمار وہ ممالک ہیں جو جے ایف تھنڈر کے حصول کے لئے چین اور پاکستان کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔ شنگھائی کی ایک نیوز سائیٹ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مصر نے پاکستان اور چین سے جے ایف 17 تھنڈر کے بجائے فرانس سے 5 اعشاریہ 9 ارب ڈالر کے 24 رافیل طیارے خریدنے کا معاہدہ کرلیا ہے۔ بارہ فروری کو فرانسیسی صدر فرینکوئس ہالینڈ اور مصری صدر عبد الفتاح السیسی کے درمیان پانچ ارب نوے کروڑ ڈالر مالیت کے ایک دفاعی پیکیج پر اتفاق ہوا ہے، جس میں رافیل لڑاکا طیارے اور کثیر الجہتی مشن کی ایک فریگیٹ شامل ہے۔ فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ مصر کی سیکیورٹی میں اضافہ اور مکمل طور پر علاقائی استحکام کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
مصر اور فرانس کے درمیان اس معاہدے کیلئے دسمبر سے بات چیت جاری تھی۔ اولاند کا کہنا تھا گزشتہ ماہ سعودی عرب کے شاہ عبداللہ کے سفر آخرت کے موقع پر مصری صدر السیسی سے قیمت پر کچھ کرنے کی کوشش پر اتفاق کیا تھا، اس کے بعد مصری صدر نے فیصلہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان سولہ فروری کو قاہرہ میں معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔