مصر نے فریقین کو مستقل جنگ بندی کے لئے مذاکرات کی پھراپیل کر دی

Ceasefire

Ceasefire

قاہرہ (جیوڈیسک) مصر کی وزارت خارجہ کی طرف سے یہ مطالبہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ہفتے کے روز قاہرہ میں فلسطین کے صدر محمود عباس نے مصر کے صدر عبدالفتاح سیسی سے ملاقات کی۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی عہدے داروں نے بتایا ہے کہ وہ اِس اپیل پر غور کریں گے ، تاہم اسرائیل کی طرف سے اِس پر کوئی فوری ردِ عمل سامنے نہیں آیا۔ اِس سے قبل ہفتے ہی کے روز فلسطینی اہل کاروں نے کہا تھا۔

کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے وسطی غزہ میں ایک گھر کو ہدف بنایا جس میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد ہلاک ہوئے ، جن میں دو کم سن لڑکے بھی شامل تھے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ آٹھ جولائی سے بھڑک اٹھنے والے تشدد کے واقعات میں اب تک 2090 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔

جن میں 500 سے زائد بچے شامل ہیں۔ اسرائیل کے 64 فوجی اور چار شہری ہلاک ہوئے۔ غزہ کے بحران پر گفتگو کے لیے ، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل ، بان کی مون نے ہفتے کے روز ہی اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ مسٹر بان نے دو ملکی حل کے سلسلے میں با معنی مذاکرات کا اجرا کرنے کے لیے دیرپا جنگ بندی کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔