قاہرہ (جیوڈیسک) مصر کی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی فوج اور پولیس کی جانب سے دیر سلطان گرجا گھر کے پادریوں اور دیگر مسیحی شہریوں پر وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے گرفتار کیے گئے تمام ارکان کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مصری وزارت خارجہ کے ترجمان احمد حافظ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی پولیس کےہاتھوں بدھ کے روز القدس میں مصری آرتھوڈوکس کے چرچ دیر سلطان پر جارحیت اور وہاں پر موجود عیسائی شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانا ناقابل قبول اور وحشیانہ فعل ہے۔ اس کی جتنی مذمت کی جائےکم ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ مصرالقدس میں اسرائیلی پولیس کے ہاتھوں عیسائی مذہبی رہ نمائوں پرتشدد کےمعاملے کو باریکی سے دیکھ رہا ہے۔ گذشتہ روز اسرائیلی پولیس کی جانب سے القدس میں مقدس مذہبی مقامات کی کھلم کھلا بے حرمتی کی اور مذہبی رہ نمائوں کی توہین ناقابل قبول اقدامات ہیں۔
ترجمان نے اسرائیلی پولیس کے ہاتھوں گرفتار کیے گئے تمام عیسائی شہریوں اور پادریوںکو فوری طورپر رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
خیال گذشتہ روز پرانے بیت المقدس میں اسرائیلی پولیس نے احتجاج کرنے والے عیسائی پادریوں پر تشدد کیا اور متعدد پادریوں اور شہریوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ عیسائی برادری القدس میں موجود گرجا گھروں کی مرمت پر پابندی اور بعض گرجا گھروں کی املاک پر صہیونی قبضے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔