قاہرہ(جیوڈیسک) مصری صدر محمد مرسی کو اقتدار سے ہٹانے کیلئے مظاہروں میں شدت آ گئی ہے، کئی شہروں میں حکومت کے حامیوں اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئی ہیں ، پرتشدد واقعات میں 6 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ محمد مرسی کے عہدہ صدارت پر ایک سال مکمل ہونے پر قاہرہ سے شروع ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ اسکندریہ اور پورٹ سعید سمیت بیس شہروں تک پھیل گیا ہے ۔احتجاج میں لاکھوں افراد شریک ہی۔
حکومت کے حامی مظاہرین بھی سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں اور دونوں میں جھڑپیں بھی ہوئی ہیں، قاہرہ میں حکومتی جماعت اخوان المسلمین کے ہیڈکوارٹر پر پٹرول بموں سے حملہ کیا جس پر تنظیم کے ارکان اور حملہ آوروں میں جھڑپ ہوئی، ایک اور شہر اسیوط میں بھی حکومتی جماعت کے دفتر پر حملہ کیا گیا۔
یہاں فائرنگ سے تین افراد ہلاک ہو گئے، مظاہرین صدر مرسی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ان کا مرکز ایک بار پھر قاہرہ کا تحریر اسکوائر بنا ہے۔ صدرمرسی کا کہنا ہے کہ تمام مسائل کے حل کیلئے تمام افراد کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔