قاہرہ (اصل میڈیا ڈیسک) ذرائع کے مطابق مصری حکومت ترکی کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوششوں کے ضمن میں انقرہ میں موجود قاہرہ کو مطلوب عناصر کی حولگی کے مطالبے پر قائم ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قاہرہ اس ترک حکومت سے تعلقات کی بہتری کے لیے پیش کردہ شرائط پرعمل درآمد کرانے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
مصر نے ترک حکام کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی کوئی تاریخ نہیں دی ہے اور ترک حکام کے ساتھ بات چیت کو انقرہ سے تعلقات کی بحالی کے لیے پیش کردہ شرائط پوری کرنے سے جوڑا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکی نے مصر سے سیکیورٹی سطح کے اجلاس پر زور دیا ہے جس کے بارے میں قاہرہ مٰں صلاح مشورہ جاری ہے جب کہ مصر نے ترکی سے مفاہمتی اجلاسوں سے قبل اعتماد سازی کے اقدامات اور اس حوالے سے کیے گئے وعدوں پرعمل درآم پر زور دیا ہے۔
مصری حکام نے ترکی سے کہا ہے کہ محض حسن نیت کا اظہار کافی نہیں۔ ترکی کو بغیر کی تاخیر کے مصر کی طرف سے پیش کی گئی شرائط پرعمل کرنا ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں ترکی اور مصر کےدرمیان سیکیورٹی سطح کی بات چیت ہوگی۔ مصری انٹیلی جنس نے تمام حل طلب مسائل پر بات چیت کے لیے سیکیورٹی رابطہ کاری پر زور دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مصر اور ترکی کےدرمیان رابطے برقرار ہیں۔ مصر مطلوب عناصر کی انقرہ سے واپسی کے مطالبے پر قائم ہے تاہم اس پر سرکاری سطح پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا۔
دونوںملکوں کےدرمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے دونوں ملکوں کی طرف سے کوئی تاریخ مقرر نہیںکی گئی اور اس پر مصر کی طرف سے اٹھائے گئے مطالبات پرعمل درآمد تک بات چیت بھی موخر کردی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ آنے والے دنوں میں ترکی میں موجود اخوان المسلمون کی کاروباری شخصیات برطانیہ اور امریکا جانے کی تیاری کررہی ہیں۔ ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے مشیر یاسین اقطائی کو انٹیلی جنس اداروں کی طرف سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ قاہرہ پر تنقید سے گریز کریں اور انقرہ میں موجود اخوان المسلمون کے رہ نمائوں کو بھی مصری حکومت پر تنقید سے باز رکھیں۔