سبی ( محمد طاہر عباس) عید الاضحی کے قریب آتے ہی بکرا منڈی میں رش بڑھ گیا جانوروں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیںز یادہ تر لوگوں کا اجتماعی قربانی کی جانب رجحان بڑھ گیا بکرا منڈی میں مٹی دھول اور گندگی کے ڈھیر حکومت کی جانب سے بکرا منڈی میں کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق عید الاضحی کے قریب آ تے ہی مسلمانوں کی کثیر تعداد سنت ابراہیمی پر عمل پیرا ہونے کیلئے قربانی کے جانوروں کی خرید اری کیلئے منڈیوں کا رخ کررہے ہیں ہر سال کی طرح اس سال بھی اس مقصد کیلئے شہر میں بکرا منڈی سجائی گئی ہے مگر اس میں لائے جانے والے باالخصوص چھوٹے جانوروں کی آسمان سے باتیں کرتی ہوئی قیمتوں نے متوسط طبقہ کی کمر توڑ دی ہے۔
خریداروں کا کہنا ہے اس سال چھوٹے جانوروں قیمتیں گزشتہ سالوں کی نسبت تقریبا دگنی ہے اس صورت حال کے پیش نظر لوگوں کا رجحان اجتماعی قربانی کی جانب بڑھ گیا ہے دوسری جانب مالداروں کا کہنا ہے روز مرہ کے استعمال اور جانوروں کے کھانے کا چارہ مہنگا ہونے کی وجہ سے جانورں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ان کا کہنا ہے کہ ہم سال بھر قربانی کے جانوروں کو اپنے بچوں کی طرح پالتے ہیں جسکی وجہ سے ہمیں ان پر کافی خرچ کرنا پڑتا ہے۔
مزید براں مالداروں کا کہنا ہے کہ منڈی میں جانوروں کے علاج معالجہ کیلئے لائیو سٹاک کی کوئی ڈسپنسری نہیں لگائی گئی اور نہ ہی میونسپل کمیٹی کی جانب سے صفائی کا کوئی خاطر خواہ بندوبست کیا گیا ہے یہاں تک کہ جانوروں اور مالداروں کیلئے شیڈاور پینے کے پانی کا بھی کوئی بندوبست موجود نہیں ہے جسکی وجہ سے مالداروں اور خریداروں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جو میونسپل کمیٹی کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔