وزیرآباد (عقیل احمد خان لودھی) چیف ایگزیکٹو چوہدری محمد اکرم نے کہا ہے کہ عید لاضحی کی چھٹیوں کے دوران صارفین کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے تمام سب ڈویژن دفاتر میںایمرجنسی سنٹرز قائم کر کے لائن سٹاف کے ساتھ ساتھ چیف انجینئرز اورد یگر سینئر افسران کی بھی ہنگامی ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں۔
ان چھٹیوں کے دوران صارفین کی شکایات ومسائل کے فوری حل کیلئے یہ مراکز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے ان ایمرجنسی سنٹرز میں لائن سٹاف مسلسل موجود رہے گااور علاقہ میں کسی بھی جگہ بجلی کی ٹرپنگ یا دیگر کسی نقص کی صورت میںفوری سروس فراہم کرے گا۔
مزید کسی معلومات اور شکایات کی صورت میں گیپکو سرکل سطح پر متعلقہ افسران کے نمبرزسٹی سرکل گوجرانوالہ میںایس ای سٹی سرکل زاہد جاوید موبائل نمبر0340-0001449دفتر کے نمبر055-9200597، کینٹ سرکل گوجرانولہ میں ایس ای کینٹ لیاقت علی ڈھلوںموبائل نمبر0340-0001671دفتر کے نمبر055-4446688،سیالکوٹ سرکل میں ایس ای سیالکوٹ پرویز اقبال موبائل نمبر0340-0002181دفتر کے نمبر052-9250693۔،گجرات سرکل میںایس ای گجرات سرکل عبدالرزاق موبائل نمبر0340-0001902دفتر کے نمبر053-9260292 جبکہ نارووال سرکل میں ایس ای رفیق اقبال0340-0002185دفتر کے نمبر0542-500068 پر بھی رجوع کیا جاسکتا ہے۔
شکایات کا ازالہ نہ ہونے کی صورت میں گیپکو ہیڈ کوارٹر کے نمبروں 055-9200516,055-9200504اور055-9200592 پر یا 10ستمبر کو خالد پر ویز (چیف انجینئر ٹیکنیکل) کے موبائل نمبر0340-0001013پر، 11ستمبر کوغضنفر عباس رضوی ( چیف انجینئر کسٹمر سروسز)کے موبائل نمبر0340-0001005پر، 12ستمبر کو تنویر الرحمن (چیف انجینئر ڈویلپمنٹ) کے موبائل نمبر0340-0001009پر،13ستمبر کو جنید اختر (چیف انجینئر او ایند ایم )کے موبائل نمبر0340-0001007 جبکہ 14ستمبر کو ریاض احمد (چیف انجینئر ٹی اینڈ جی) کے موبائل نمبر0340-0002620پر مطلع کریں۔
گیپکو حکام نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ گیپکو تنصیبات کی حفاظت اور بجلی کی بلا تعطل فراہمی کویقینی بنانے کیلئے قربانی کے جانوروں کے گوشت کا فضلہ و آنتیں وغیرہ واپڈا تنصیبات کے قریب یا ارد گرد ہر گز نہ پھینکیں اور اسے مناسب جگہ (کوڑادانوں وغیرہ میں ) تلف کریں کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں کوے، چیلیں وغیرہ گوشت کے ٹکڑے اور لمبی آنتیںلے کر واپڈا تنصیبات پر بیٹھتے ہیں اور شارٹ سرکٹ اور جلنے کا سبب بنتے ہیں جس سے نہ صرف واپڈا کو بھاری نقصان اُٹھانا پڑتا ہے بلکہ عوام کو بھی بجلی کے تعطل کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔