ماہ رمضان یا ماہِ صیام روزوں اور عبادتوں کا مہینہ ہے۔ دنیا میں اس ماہ کو ماہِ رمضان ہی کے نام سے جانتے ہیں، کیوں کہ یہ ایک مہینے کا نام ہے۔ لیکن اس کا تلفظ مختلف ممالک میں مختلف ہے۔ اس کی اہم وجہ وہاں کی علاقائی زبانوں میں مروجہ لسانی الفاظ اور اس کے تلفظات ہیں۔ جب یہ مہینہ ختم ہوتا ہے تو شوال کے پہلے دن عیدالفطر منائی جاتی ہے۔ کیا اس عیدالفطر کا نام ساری دنیا میں عیدالفطر ہے؟ دنیا بھر کے ممالک میں اس عید کو کس نام سے جانا پہچانا جاتا ہے؟ اس بات پر ایک نظر ڈالیں۔
ماہِ رمضان کا نام تو ایک ہی ہے مگر عیدالفطر کے نام کئی ہیں۔ اس کے وجوہات کچھ اس طرح ہیں۔ دنیا میں کئی اقوام، زبانیں اور ثقافتیں ہیں۔ ہر قوم اپنے مذہبی روایات کے ساتھ ساتھ اپنے علاقائی ثقافت اور لسانی تاثر سے بھی جڑی رہتی ہے۔ اس بنیاد پر اس عید کو مختلف ممالک میں مختلف ناموں سے جانا اور پہچانا جاتا ہے۔
مثال کے طور پر بھارت میں روزے کو اُپواس کہتے ہیں، ملیشیا اور انڈونیشا میں پواسا، عربی میں صیام ، فارسی اور اردو میں روزہ کہتے ہیں۔ اسی لسانی بنیاد پر ملیشیا اور انڈونیشیا میں عیدالفطر کو ہری رایا پواسا کہتے ہیں۔ ایک اور علاقائی مثال، بھارت کی ریاستیں آندھرا پردیش اور تلنگانا میں جہاں تیلگو زبان بولنے والے احباب ہیں ان میں عیدالفطر کو’ ‘ رمجان پنڈوگا (علاقائی تلفظ) یا روجالا پنڈوگا بھی کہا جاتا ہے۔ اردو حلقوں میں رمضان کی عید، عیدالفطر بھی کہا جاتا ہے۔ کئی افراد ایسے بھی ہیں جو عیدالفطر کو نہیں جانتے لیکن رمضان اور اس کی عید کو جانتے ہیں۔
آئیے یہ جانیں کہ ٹھیک اسی طرح دنیا کے مختلف ممالک اور علاقوں میںعیدالفطر کن کن ناموں سے پہچانی جاتی ہے۔
١۔ سلطنتِ عثمانیہ (ترکی) کے ماثر علاقے : جہاں عثمانیہ سلطنت (ترکی) اور اس کی زبان کا اثر رہاایسے ممالک جیسے ترکی، وسط ایشائی ممالک، مغربی یورپی ممالک، روس اور اسکی ریاستیں و دیگر علاقوں میںوہاں آج بھی رمضام بیرام (رمضان عید) یا شکر بجرام (میٹھی عید) کے نام سے یہ عید موصوم ہے۔
٢۔ عرب ممالک اور عربی زبان کے موثر علاقے : جہاں جہاں عربی زبان و ثقاف کا اثر ہے یعنی عرب ممالک جیسے سعودی عرب، عراق، فلسطین، اردن، شام (سیریا)، کویت، متحدل عرب امارات، مصر (ایجپٹ)، لیبیا، سودان و دیگر ممالک میں اس عید کو عیدالفطر ہی کہتے ہیں۔ ٣۔ فارسی ثقافت و زبان کے موثر علاقے : جہاں فارسی زبان و ثقافت کا اثر ہے وہاں فطری عید یا پھر عیدالفطر کے نام سے جانا جاتا ہے، جیسے ایران، پاکستان، بھارت وغیرہ۔ ٤۔ افغانستان، پختونستان، بختر و دیگر علاقوں میں اسے ”کمکی اختر” اور ”کوچنی اختر” کے نام سے پکارتے ہیں۔
دنیا کے مختلف اور دیگر ممالک میں اس عید کو کن کن ناموں سے جانتے پہچانے ہیں، اس جدول میں دیکھیں۔ (جدول یہاں چسپاں کریں) عیدالفطر کے چاہے کتنے ہی نام کیوں نہ ہوں، مگر ایک ہی جذبہ، ایک ہی طریقئہ عبادات، اللہ کے احکام کو بجا لانے کا ایک طریقہ، اور ایک ہی عالمی بھائی چارہ ایک انوکھی بات ہے جو کہ ملتِ اسلامیہ کی شناخت بھی ہے اور شان بھی۔
ایک اور مزیدار بات یہ ہے کہ جغرافیائی اعتبار سے دنیا کے مختلف ممالک میں مختلف پکوان اور میوے کیوں نہ ہوں مگر سب کی افطاری میں کھجور کا ہونا یہ ثابت کرتا ہے کہ پیغمبر محمد ۖ کی سنت کو کس درجہ اہمیت ہے۔
Ahmed Nisar
تحریر : احمد نثار Email : ahmadnisarsayeedi@yahoo.co.in