تحریر : ممتاز امیر رانجھا ٭ سابقہ صدر وزیر اعظم آزاد کشمیر جناب صدر عبدالقیوم خان انتقال کر گئیں۔ خبر آہ۔۔۔عظیم انسان، عظیم شخصیت مجاہد اول آزادکشمیر اور ”کشمیر بنے گا پاکستان” کے خالق دنیا فانی سے چلے گئے۔ چھ کتابوں کے مصنف بہت قابل انسان جس نے اپنی زندگی میں ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اور ہندوستان کو دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر کشمیر پر قابض ہونے پر بے عزت کیا۔
مقبوضہ کشمیر پر ہندوستان کے غاصب ہونے کے بعد سب سے پہلے ہاتھ میں بندوق لیکر جہاد کا آغاز نیلہ بٹ سے کیا اور دھیر کوٹ کا بہت سا علاقہ ہندوستان سے واپس چھڑایا۔آزاد کشمیر کی سب سے بڑی سیاسی و سماجی شخصیت کو آزاد کشمیر کا صدر اور وزیر اعظم ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔اللہ تعالیٰ اس عظیم انسان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام پر فائز کرے۔آمین ٭ پنجاب پولیس نے غیر ملکی بینک کے کریڈٹ کار ڈ کے ذریعے7کروڑ ڈکار لئے۔ خبر بڑی افسوسناک خبر ہے !بڑی غلط بات ہے۔پولیس پہلے عوام کی جیبوں سے پیسے نکلوانے میں بدنام تھی اور اب ان کی نیک نامی غیر ملکی بینک تک جا پہنچی ہے۔خبر کے مطابق پنجاب پولیس کے 693صاحبان7کروڑ روپیہ لیکر واپس جمع نہیں کرا رہے۔
اوسطاً فی صاحب ایک لاکھ روپیہ واجب الادا ہے۔سب سے پہلی غلطی کریڈٹ کارڈ بنوانے والے صاحبان کی ہے۔انہیں اس بات کی خبر ہونی چاہیئے کہ کریڈٹ کارڈ کا پیسہ سودی پیسہ ہے اور سودی پیسے میں برکت تو ہوتی نہیں۔کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کا فیصلہ ہے کہ سود لینا اور دینا دونوں درست نہیں ہیں۔اس کے بعد ساری غلطی غیر ملکی بینک کی ہے،اسے پولیس پر اتنا زیادہ ٹرسٹ کرنے سے پہلے اندازہ ہونا چاہیئے کہ پولیس کو پیسہ دینا آسان ہے لیکن واپس لینا ناممکن کا م ہے۔ رشوت حرام ہے لیکن جا کر دیکھیں آجکل نہ جانے کتنے ناکوں پر کچھ نام نہا د پولیس والا کتنی ”عیدی” اکٹھی کر رہے ہیں۔عیدی لینا جائز سمجھنے والے کریڈٹ کارڈ کی رقم کو واپس نہ کرنا بھلا کیسے جائز نہ سمجھیں۔
٭ مولاناطارق جمیل صاحب کی عمران خان کو تبلیغ۔ خبر مولانا طارق جمیل صاحب پاکستان سمیت دنیا بھر کی معروف،مشہور اور معتبر ہستی ہیں۔احقر نے بارہا اپنے کالموں میں پی ٹی آئی کی ہٹ دھرمی پر سرزنش کی لیکن پی ٹی آئی اور ان کے متوالوں نے ہمیں (ن) لیگ کا زرخرید سمجھا۔حقیقت یہی ہے کہ پی ٹی آئی اور عمران خان صاحب کو مزید ٹیونگ کی ضرورت ہے۔جب تک یہ لوگ میچور نہیں ہونگے ان کے بر سر اقتدار آنے کا کوئی چانس نہیں۔
الزام لگانا آسان ہے مگر اس کے ثبوت دینا ناممکنات میں سے ہے۔اگر مولانا نے عمران خان صاحب کو تبلیغ کی ہے تو پی ٹی آئی اور جناب محترم عمران خان صاحب کو اپنا رویہ تبدیل کرتے ہوئے پاکستانی ترقی میں رکاوٹ بننے کی کوشش ہر گز ہر گز نہیں کرنی چاہیئے۔ ملک میں جب دہشت گرد اور داعش قدم بچھا رہے تو اس وقت ہم سب کو ملی جذبے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی ملک دشمن ملک و قوم کو خدانخواستہ نقصان نہ پہنچا سکے۔مثلاًسب کو سمجھنا ضروری ہے کہ کراچی میں رینجرز کا رہنا بھی قوم کے مفاد میں ہے۔جو لوگ رینجرز کو کراچی سے فارغ کرنا چاہتے ہیں وہ یا تو احمقوںکی جنت میں رہتے ہیں یا وہ خدانخواستہ ملک و قوم کے دشمنوں کے ساتھی ہیں۔
Rangers
٭ سرکاری و دفتری زبان اردو کر دی گئی۔ خبر اردو ہماری قومی زبان ہے۔قومی زبان کو قومی سطح پر پذیرائی ملنا نہایت ضروری ہے۔ہمارا یہی المیہ رہاہے کہ ہم لوگوں نے تمام قومی چیزوں کو پسِ پشت ڈالے رکھا۔احقر کا مطلب قومی زبان اردو اورقومی کھیل ہاکی وغیرہ۔چائنا کو دیکھیں ان کے قومی ہیروز جہاں جاتے ہیں وہ چائنی زبان میں تقریر کرتے ہیں۔ہم لوگ بھی اگر اپنی قومی زبان کی ترویج پر عمل پیرا ہونگے تو انشا ء اللہ ملک و قوم زیادہ ترقی کریں گے۔ہم وہ قوم ہیں جو جوتے شو کیس میں رکھ کر بیچتے ہیں مگر ہماری کتابیں فٹ پاتھ پر بکتی ہیں۔
٭ وڈ ہولڈنگ ٹیکس میں کمی کا اعلان۔ خبر تاجروں کا یہ مطالبہ نہایت جائز ہے۔عوام پر ٹیکسوں کابوجھ اگر زیادہ ہو جائے تو بھی زیادتی ہے۔عوام بجلی،گیس اور ٹیلی فون جس میں موبائل اور لینڈ لائن شامل ہے ،پر کافی زیادہ ودہولڈنگ ٹیکس ادا کرتی ہے۔تاجروں پر اگر ود ہولڈنگ ٹیکس زیادہ کر دیا جائے تو عوام کو اشیاء بھی اسی حساب سے مہنگے ریٹ پر دستیاب ہوں گی۔ٹیکس جہاں ملکی ترقی کے لئے ضروری ہے وہیں اس میں عوام کے لئے توازن بھی نہایت ضروری ہے۔ود ہولڈنگ ٹیکس کو بوجھ بنا دیا جائے توپاکستانی تاجر اور عوام خوشحال زندگی گزارنے سے قاصر رہیں گے۔ ٭ بد عنوانی کے الزام میں گرفتار وزیر معدنیات کی طبیعت خراب۔ خبر تفصیلات کے مطابق KPK ،کے وزیر معدنیات ضیا ء اللہ آفریدی گزشتہ روز بد عنوانی کے الزام میں احتساب کمیشن کے زیر حراست گرفتار کر لئے گئے۔گرفتار ہونے کے بعد انہوں نے دو دفعہ طبیعت گرفتار ہونے کا ڈرامہ کیا اور دو مختلف ہسپتالوں میں ان کے تمام ٹیسٹ کلیئر پائے گئے۔پہلی دفعہ انہیںحیات میڈیکل کمپلیکس لایا گیا۔جہاں تمام طبعی سہولیات فراہم کرتے ہوئے سارے ٹیسٹ OKپا ئے گئے۔دوسری طرف انہوں نے دل میں درد اور گھٹن کا اظہار کیا تو انہیں قریبی سی ایم ہاسپٹل لایا گیا لیکن وہاں بھی صورت حال کنٹرول میں نظر آئی اور وہ جسمانی طور پر فٹ پائے گئے۔
پیسہ پھینک تماشہ دیکھ۔ کرپشن کرتے وقت آجکل کسی کو نہ تو اللہ تعالیٰ یاد ہوتے ہیں اور نہ ہی قوم و ملت۔جس کو جو ملتا ہے،کھاتا جاتا ہے،ہضم کرتا جاتا ہے پھر سارا ہڑپ کرنے کے بعد ڈکار اور بس ؟نہ کسی کو اپنے مستقبل میں رسوائی کی فکر ہوتی ہے اور نہ ہی پکڑ دھکڑ کا ڈر۔ ہاں احتساب کمیشن ہو یا کوئی بھی احتسابی ادارہ اس کو غیر جانبدار ہو کر گناہ گاروں کوپکڑناچاہیئے تاکہ کوئی یہ انگلی نہ اٹھائے کہ پکڑا جانے والا کسی ادارہ یا فرد کی طرف سے خواہ مخواہ گھیسٹا جا رہا ہے۔
اس پر مجھے پاکستان ٹی وی کا وہ ایڈ یاد آ جاتا ہے جس میں ایک صاحب جن کا نام عمیر ہوتا ہے اس کو عید پر اپنی ماں اور ماںکے ہاتھ کے کھانوں کی بہت یاد آتی ہے ۔پھر آخر میں والدہ اسے اسکائپ پر سمجھاتی ہے کہ ”عید کے دن رویا نہیں کرتے میرے بچہ”۔ ہم تو اپنے موصوف وزیر کو یہی سمجھا ئیں گے کہ جو کیا ہے اس کو بھگتو اور صاحب۔”عید کے دن رویا نہیں کرتے میرے بچہ۔